اسلام آباد(این این آئی)وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ میں نے پاکستان کے آٹھویں نیوکلیئر پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھا ہے اور یہ چشمہ پر بننے والا پانچواں یونٹ ہے۔جمعہ کو اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ یہ 1200میگاواٹ کا منصوبہ اپنی تکمیل پر قومی گرڈ کو صاف اور قدرے سستی بجلی فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک کی توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر حکومت اپنی توجہ متنوع انرجی مکس پر مرکوز کررہی ہے اور نیوکلیئر پاور ہماری طویل المدتی انرجی سکیورٹی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم ہر شعبہ میں ترقی کے لئے پاکستان کی مسلسل مدد پر چین کے مشکور ہیں،دیگر شعبوں کی طرح جدید نیوکلئیر پاور پلانٹس کے قیام میں چین کا تعاون اہم ہے۔
چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز سینیٹر عبدالقادر نے کہا ہے کہ پاکستان کے سب سے بڑے ایٹمی بجلی گھر کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے ،چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ ـ 5 سے 2030 میں 1200 میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں فراہم کرنا شروع کر دے گا، چین کی اعلیٰ سطحی شخصیات اور ماہرین نے تقریب میں شرکت کی وفد میں چائنا نیشنل نیوکلیئر کارپوریشن اور چائنا نیوکلیئر اوورسیز سروسز کے چیئرمین سمیت چینی حکومت کے اعلیٰ عہدیدار بھی موجود تھے۔ یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ اورنیوکلیر پاور پلانٹـ5 کی تعمیر کے لئے پاکستان اور چین کے عہدے داروں نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے اس تقریب میں چین سفیر سمیت دیگر ممالک کے سفارتکاروں نے بھی شرکت کی چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ ـ5 پاکستان میں تعمیر کئے گئے چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ ون، چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ ٹو، چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ تھری، چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ فور، پیراڈائز کراچی، خلیج عرب کے ساحل پر تعمیر کئے گئے کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ ٹو،کرا چی نیوکلیئر پاور پلانٹ تھری سے بھی بڑا ہوگا اور اس سے 1200 میگاواٹ بجلی سارا سال ملے گی، کرا چی نیوکلیئر پاور پلانٹ ٹو، کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ تھری جو چند برس قبل نیشنل گرڈ کو بجلی فراہم کرنے لگے ہیں کی پیداواری صلاحیت گیارہ گیارہ سو میگاواٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ چشمہ نیوکلیر پاور پلانٹ ون اور ٹو 320, 320 اور چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ تھری اور فور 340,340 میگاواٹ بجلی بغیر کسی تعطل کے بنا رہے ہیں اس طرح پاکستان کو 4500 میگاواٹ سے زیادہ ایٹمی بجلی پورا سال نیشنل گرڈ میں ملا کرے گی، ایٹمی بجلی کی پیداواری لاگت پن بجلی کے سوا فرنس آئل، ڈیزل آئل، کوئلے سمیت ہر قسم کی تھرمل بجلی کی لاگت سے کم ہو گی، ایٹمی بجلی کی پیداواری لاگت تیرہ روپے فی یونٹ ہے جبکی تھرمل بجلی کی پیداواری لاگت جو کوئلے،فرنس، ڈیزل سے بنا کر قوم کو دی جا رہی ہے اسکی پیداواری لاگت آئی پی پیز چالیس روپے یونٹ تک گھریلو اور صنعتی صارفین سے وصول کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ جو اربوں ڈالر مالیت کا ہے چین نے پاکستان کو یہ سہولت دی ہے کہ وہ اس کی ایڈوانس قیمت چین کو نہ دے بلکہ جب یہ پاکستان کا سب سے بڑا پاور پلانٹ 1200 میگاواٹ بجلی بنانا شروع کر دے تو اس کے بعد چین کو اس پلانٹ کی اربوں ڈالر کی لاگت کی ادائیگی کر لے کیونکہ پاکستان اس وقت مالی بحران سے دوچار ہو اور چین چاہتا ہے کہ دوست ملک پاکستان میں چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ ـ5 کی تعمیر شروع ہو جائے اور پاکستان سات سال بعد جب مالی طور پر مستحکم ہو جائے تو اس وقت وہ چین کو اس کی لاگت کی ادائیگی کر دے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح 2030 تک چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ ـ5 کی تعمیر مکمل ہو گی اس وقت تک پاکستان اس پراجیکٹ کی لاگت جو پانچ ارب ڈالر کے لگ بھگ ہو گی پاکستان کے خزانے میں ہی رہے گی اور اسے پاکستان کی حکومت عوام کی بہتری کے لئے استعمال کر سکے گی ایٹمی بجلی کی ایک خاصیت یہ بھی ہے کہ یہ ماحول دوست اور شفاف توانائی ہے جس سے علاقے میں کثافت نہیں پھیلتی اور اس کی دوسری خوبی یہ ہے کہ تھرمل پاور پلانٹس سارا سال بجلی نہیں بنا پاتے. انہیں بند رکھنا پڑتا ہے جبکہ نیوکلیئر پاور پلانٹ سارا سال بجلی بناتے رہتے ہیں صرف اسکا ایندھن ایک سال بعد ڈالنے کی موقع پر آٹھ دس روز کیلئے پلانٹ کے سالانہ مینٹی نینس کے لیے بند کرنا پڑتا ہے جبکی 51 ہفتے یہ پلانٹس مسلسل بجلی بناتے رہیں گے۔