ڈبلن(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا بھر کی سیر کا شوق بے حد مہنگا ہے لیکن آئرلینڈ کا یہ شخص 2010ء میں دنیا کی سیر پر نکلا اور اب تک بغیر کوئی کام کیے لاکھوں ڈالرز کما چکا ہے۔ یہ شخص روزانہ 1ہزار ڈالر(تقریباً 1لاکھ روپے)کما رہا ہے۔ اس نے 2006ء میں آئرلینڈ کی ایک یونیورسٹی سے گریجوایشن کی اور اس کے بعد امریکہ میں کئی سمرکیمپس میں شریک رہا۔
وہ تھائی لینڈ میں انگلش بھی پڑھاتا رہا۔ دنیا کی سیر کے لیے رقم جمع کرنے کی خاطر اس نے ایک آئرش ہسپتال میں میڈیکل ریسرچ کے لیے بھی پیش کیااور ریسرچ ٹیم رقم کے عوض اس پر تجربات کرتی رہی۔ 2009ء میں اسے آسٹریلیا میں ایک سیلز ایجنٹ کی نوکری مل گئی لیکن اسے روزانہ صبح 9 سے 5بجے تک آفس میں کام کرنے اور محدود چھٹیوں سے نفرت تھی حالانکہ اس نوکری سے وہ 20ہزار ڈالر(تقریباً 20لاکھ روپے)ماہانہ کمیشن وصول کر رہا تھا۔ لہٰذا اس نے ایک بڑا فیصلہ کیاا ور نوکری چھوڑ دی اور اس نے وہ کام شروع کر دیا جسے وہ پسند کرتا تھا، یعنی دنیا بھرکی سیاحت۔
اس نے اپنی اکتادینے والی نوکری سے جو رقم جمع کی تھی اس سے اس نے سفر کا سامان خریدا اور 2010ء کے فیفا ورلڈ کپ کے دوران اس نے افریقہ کی راہ لی۔ ساتھ ہی اس نے اپنا ایک بلاگ بنایا اور اس پر اپنے سفر کی روداد لکھنی شروع کر دی۔ جلد ہی اسے محسوس ہوا کہ وہ اس کام سے اچھی خاصی رقم کما سکتا ہے کیونکہ اسے ایک شخص کی طرف سے 80ڈالر دیئے گئے کہ وہ اپنے بلاگ پر اس کے سیاحت سے متعلق کاروبار کی تشہیر کر ے۔یہیں سے اسے آن لائن میڈیا کمپنی بنانے کا خیال آیا اور اس نے Step4ward mediaکے نام سے ایک کمپنی بنا لی۔ اس کی یہ کمپنی ویب سروسز فراہم کرتی ہے۔ اس کام کے ذریعے اب تک وہ 10لاکھ ڈالر(تقریباً10کروڑ روپے) کما چکا ہے۔ اور وہ دنیا میں جہاں چاہے بیٹھ کر اپنی کمپنی چلا سکتا ہے۔اب تک وہ انڈیا، آسٹریلیا، تھائی لینڈ اور نیپال سمیت دنیا کے153ممالک کی سیر کر چکا ہے۔