کراچی (این این آئی)سندھ ہا ئی کورٹ نے ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس کی بندش اور روک تھام کے خلاف درخواست پر پی ٹی اے، وفاقی حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کردیئے۔ عدالت نے فریقین سے 19 مئی کو جواب طلب کرلیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس کی بندش اور روک تھام کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ انٹرنیٹ سروس پورے ملک میں بند ہے۔ سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی۔ انٹرنیٹ سروس بند ہونے سے شہری براہ راست متاثر ہورہے ہیں۔ واٹس ایپ اور انٹر نیٹ میں روکاوٹ سے معمولات زندگی متاثر ہورہے ہیں۔ طالبہ اور بچے یوٹیوب سے تعلیم حاصل کرنے سے بھی محروم ہورہے ہیں۔ آن لائن ادائیگیوں بھی روکاوٹ سے مشکلات کا سامنا ہے۔ اس دور میں انٹرنیٹ سروس کی بندش معمولات زندگی میں روکاوٹ ڈالنے کے مترادف ہے۔ آن لائن سروسز فراہمی کے تمام ادارے اور ملازمین کا روزگار متاثر ہورہا ہے۔ انٹر نیٹ سروس کی بندش غیر قانونی یے، انسانی بنیادی حقوق متاثر ہورہے ہیں۔ حکومت کو فوری طور پر انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا انٹرنیٹ سروس کراچی میں بند ہے یا پورے ملک میں؟ عدالت نے پی ٹی اے، وفاقی حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کردیئے۔ عدالت نے فریقین سے 19 مئی کو جواب طلب کرلیا۔