اسلام آباد (این این آئی) حکومت نے نیب ایکٹ کی 17سیکشنز میں ترامیم پیش کردیں اور ترمیمی بل کے تحت چیئرمین نیب کو مزید اختیارات دے دیئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق نیب ترمیمی ایکٹ 2022میں دوسرا ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا ہے، حکومت نے نیب ایکٹ کی 17سیکشنز میں ترامیم پیش کر دی ہیں،
اور مجوزہ نیب ترمیمی بل کے تحت چیئرمین نیب کو مزید اختیارات دے دیئے گئے ہیں۔ترمیم کے مطابق ٹرانسفر ہونے والی تمام زیر التوا انکوائریز پر چیئرمین نیب غور کریں گے، اور نیب انکوائری میں مطمئن نہ ہونے پر چیئرمین نیب کو انکوائریز بند کرنے کا اختیار ہوگا، جب کہ چیئرمین ایسی تمام انکوائریز متعلقہ ایجنسی یا اتھارٹی کو بھجوانے کا مجاز ہوگا۔نئی ترامیم کے تحت متعلقہ ایجنسی اتھارٹی یا محکمہ شق اے،بی کے تحت مزید انکوائری کا مجاز ہوگا، احتساب ترمیمی ایکٹ 2022 اور 2023 سے پہلے جن مقدمات کا فیصلہ ہوچکا وہ نافذ العمل رہیں گے، اور یہ فیصلے انہیں واپس لئے جانے تک نافذ العمل رہیں گے۔نیب ترمیم کے مطابق نیب ایکٹ کی سیکشن 5 کے تحت زیر التوا انکوائریز، تحقیقات متعلقہ اداروں کے قوانین کے تحت ہوسکے گی، چیئرمین نیب کی غیر موجودگی پر ڈپٹی چیئرمین نیب کی زمہ داریاں سنبھالنے کا مجاز ہوگا، ڈپٹی چیئرمین کی عدم دستیابی پر وفاقی حکومت سنیئر افسران میں سے کسی کو قائم مقام چیئرمین مقرر کرنے کی مجاز ہوگی۔