اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی کوبتایاگیاہے کہ اگست 2018 تک غیر ملکی سرکاری قرضہ تہتر ارب دس کروڑ بیس لاکھ ڈالر تھا ۔ وزارت خزانہ نے حکومت میں آنے سے قبل اور بعد میں حاصل کردہ قرضوں کی تفصیلات پیش کر دیں ۔بتایاگیاکہ اگست 2018 تک غیر ملکی سرکاری قرضہ تہیتر ارب دس کروڑ بیس لاکھ ڈالر تھا ، وزارت خزانہ نے بتایاکہ موجودہ حکومت نے
جون 2019 تک سات ارب سترہ کروڑ بیس لاکھ ڈالر غیر ملکی قرضہ حاصل کیا۔ وزارت خزانہ کے مطابق موجودہ حکومت نے 9392 نو ارب انتالیس کروڑ بیس لاکھ ڈالرز کا غیر ملکی قرضہ ادا کیا۔ اجلاس کے دور ان وزارت خزانہ نے قومی اسمبلی میں ملکی اور غیر ملکی قرضوں کی تفصیلات پیش کر دیں ،مئی 2019 تک پاکستان کے واجب الادا بیرونی قرضہ 10 ہزار 838 ارب روپے تھا۔ وزارت خزانہ کے مطابق مئی 2019 تک ملکی قرضہ 19 ہزار 763 ارب روپے تھا،مئی 2019 تک پاکستان کا مستقل قرضہ 4 ہزار 817 ارب روپے تھا۔ وزارت خزانہ کے مطابق مئی 2019 تک پاکستان کا غیرمستقل قرضہ 11 ہزار 822 ارب روپے تھا،مئی 2019 تک بے سرمایہ قرضہ 3 ہزار 123 ارب روپے تھا۔وزارت تجارت نے تحریری جواب میں بتایاکہ پلوامہ حملے کے بعد بھارت کے ساتھ درآمدات میں کمی واقع ہوئی،جون 2018 تک بھارت سے درآمدات 965 ملین ڈالرز رہی،پلواما واقعے کے بعد درآمدات 611 ملین ڈالرز کی سطح پر آ گئیں،پاکستان کا تجارتی توازن پہلے ہی بھارت کے حق میں ہے،پاکستان کی درآمدات برآمدات سے زیادہ ہیں۔