لاہور(این این آئی) آئی سی سی کی ٹی ٹونٹی رینکنگ میں بلے بازوں کی فہرست میں سب سے پہلے نمبر پر موجود بابر اعظم کے علاوہ جدید دور کے عظیم فاسٹ بالر ڈیل اسٹین کی بھی ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 میں شمولیت کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے پلاٹینم کٹیگری میں شامل جنوبی افریقہ کے فاسٹ بالر ڈیل اسٹین سمیت 28 غیرملکی کھلاڑیوں کا اعلان کردیا ہے۔
غیرملکی کھلاڑیوں کی رجسٹریشن کے لیے ونڈو تاحال کھلی ہوئی ہے۔ 21 نومبر تک کھلی رہنے والی رجسٹریشن ونڈو کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ فہرست میں شامل تمام کھلاڑیوں کے نام جاری کردے گا۔کرکٹ کے میدان میں بابر اعظم اور ڈیل اسٹین کے درمیان جنگ اس سے قبل ٹیسٹ کرکٹ میں خبروں کی زینت بن چکی ہے۔ گذشتہ سال سنچورین ٹیسٹ میچ میں قومی بلے باز نے حریف بالر کو 31 گیندوں پر 10 چوکے جڑے تھے۔ بابراعظم نے کیپ ٹان ٹیسٹ میچ میں بھی ڈیل اسٹین کو 29 گیندوں پر 5 چوکے جڑے تھے۔آئندہ ایڈیشن میں کراچی کنگز کی جانب سے بابر اعظم کو برقرار رکھنے کے امکانات موجود ہیں تاہم ڈیل اسٹین کی دیگر پانچ میں سے کسی ایک فرنچائز میں شمولیت ایک بار پھر کرکٹ کے مداحوں کو ٹی ٹونٹی کی عالمی رینکنگ میں سب سے بہترین بلے باز اور عظیم فاسٹ بالر کو ایک دوسرے کے مدمقابل دیکھنے کا موقع فراہم کردے گی۔ڈیل اسٹین نے پہلی بارخود کو ایچ بی ایل پی ایس ایل کے لیے رجسٹرڈ کیا ہے۔ جنوبی افریقہ کے مایہ ناز فاسٹ بالر کی شمولیت سے 2016 میں شروع ہونے والی لیگ کی تیزی سے بڑھتی مقبولیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ لیگ میں شرکت کے لیے آئندہ سال پاکستان آنے والے ڈیل اسٹین نے آخری بار 2007 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ڈیل اسٹین نے کہا کہ پاکستانی مداحوں کے لیے کرکٹ ہی سب کچھ ہے اور وہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کے ڈرافٹ پول کے ذریعے اس کا حصہ بننے جارہے ہیں۔
ڈیل اسٹین اور ہاشم آملا کے علاوہ ورلڈکپ کی فاتح انگلینڈ ٹیم کے معین علی، جیسن رائے اور عادل رشید سمیت 28 غیرملکی کرکٹرز نے ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 کی رجسٹریشن کرلی ہے۔معین علی کا کہنا ہے کہ وہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کے ڈرافٹ میں شمولیت پر بہت پرجوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل میں شریک کھلاڑی لیگ میں کھیل کے معیار کی تعریفیں کرتے ہیں۔ معین علی نے کہا کہ وہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کے ڈرافٹ میں شمولیت کے لیے بیتاب ہیں۔
جیسن رائے نے کہا کہ پاکستان کرکٹ میں سنسنی خیز اور منفرد لمحات فراہم کرتا ہے اور یہ لیگ بھی اسی کے ایک مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کھیل کے پرجوش مداح موجود ہیں اور ان کی موجودگی میں کرکٹ کھیلنا ان کے لیے کسی دلفریب لمحے سے کم نہیں۔ایلکس ہیلز نے کہا کہ انہیں ایچ بی ایل پی ایس ایل کے سلسلے میں کراچی میں کھیلے گئے میچز اب بھی یاد ہیں اور وہ اس تجربہ کو کبھی بھلا نہیں سکتے۔انہوں نے کہا کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل نے مختصر دورانئیے میں بہت پذیرائی حاصل کی ہے۔
کیرون پولارڈکا کہنا ہے کہ گذشتہ سال شائقین کرکٹ سے کھچاکھچ بھرے اسٹیڈیم میں کھیلنے کے بعد انہیں اندازہ ہوا کہ کرکٹ پاکستانی عوا م کے لیے کیا معنی رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کا حصہ بننا ان کے کیرئیر میں خاص اہمیت رکھتا ہے اور وہ 2019 میں بھی اس میں شرکت کے خواہشمند ہیں۔ 8 ممالک کے 28 کھلاڑیوں میں سے 7 کا تعلق انگلینڈ، جنوبی افریقہ کے 6، ویسٹ انڈیز کے 5، آسٹریلیا اور افغانستان سے 3،3، سری لنکا کے دو جبکہ ایک ایک کھلاڑی کا تعلق نیوزی لینڈ اور نیپال سے ہے۔
اب تک پلاٹینم کٹیگری میں شامل غیرملکی کھلاڑیوں کی فہرست میں افغانستان کے محمد نبی، مجیب الرحمن اور راشد خان،آسٹریلیاکے ڈین کرسٹن، بین کٹنگ اور کرس لین،انگلینڈکے معین علی، ہیری گرنی، ایلکس ہیلز، کرس جارڈن، لیام پلنکٹ، عادل رشید اور جیسن رائے،نیپال کے سندیپ لمیچانے،نیوزی لینڈکے کولن منرو،جنوبی افریقہکے ہاشم آملا، جے پی ڈومنی، کولن انگرام، ریلے روسو، ڈیل اسٹین اور عمران طاہر،سری لنکاسے اینجلو میتھیوز اور تھیسارا پریر،ویسٹ انڈیزسے کارلوس بریتھ ویٹ، ڈائن براوو، ایون لوئس، سنیل نارائن اور کیرون پولارڈ شامل ہیں۔ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 کے بارے میں ابتدائی فہرست میں شامل کھلاڑیوں کی تعداد میں آئندہ ہفتے اضافے کا امکان ہے۔ڈرافٹ پول کے لیے کھلاڑیوں کوطے شدہ کٹیگریز میں ری ٹین، ٹریڈ اور ریلیز کیا جاسکتا ہے۔
پانچ کٹیگریز میں پلاٹینم، ڈائمنڈ، گولڈ، سلور اور ایمرجنگہیں۔ ہر اسکواڈ میں کم از کم 16 اور زیادہ سے زیادہ 18 کھلاڑی شامل ہوں گے۔ اسکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کی ترتیب کچھ یوں ہیں۔ تین پلاٹینم، تین ڈائمنڈ، تین گولڈ، پانچ سلور، دو ایمرجنگ اور دو سپلمنٹری کھلاڑی ہوں گے ہر فرنچائز کو پہلی 9 باریوں میں 3 غیرملکی کھلاڑیوں کو پک کرنا ہوگا۔16 رکنی اسکواڈ میں 11 مقامی اور 5 غیرملکی کھلاڑیوں کی شمولیت لازمی ہوگی تاہم 18 رکنی اسکواڈ میں کھلاڑیوں کی ترتیب 2 آرڈر میں کی جاسکتی ہے۔اسکواڈ میں یا تو 12 مقامی اور 6 غیرملکی کھلاڑی ہوں گے یا پھر 13 مقامی اور 5 غیرملکی کھلاڑی شامل ہوں گے۔پلیئنگ الیون میں کم از کم 3 اور زیادہ سے زیادہ 4غیرملکی کھلاڑیوں کی شرکت لازمی ہوگی۔ہر فرنچائز گذشتہ اسکواڈ میں شامل 8 کھلاڑیوں کو برقرار رکھ سکتی ہے جس کے لیے ری ٹینشن ونڈو یکم دسمبر کو بند ہوگی۔ہر فرنچائز ایک کھلاڑی کوایمبسڈر ز اور ایک کو مینٹورز مقرر کرسکتی ہے، ری ٹینشن کے موقع پر ان کی کٹیگری میں ایک درجے تنزلی کی جاسکتی ہے۔ڈرافٹ دسمبر کے پہلے ہفتے میں ہوگا جس میں ہر فرنچائز کو پہلی 9 باریوں میں 3 غیرملکی کھلاڑیوں کو پک کرنا ہوگا۔