لاہور( آن لائن )انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے پاکستان سے ڈیوس کپ ٹائی کسی غیر جانبدار ملک منتقلی کا بھارتی مطالبہ مسترد کرتے ہوئے واضح کردیا ہے کہ اسلام آباد میں ایشیا اوشیانا زون ڈیوس کپ ٹائی کے حوالے سے تمام تر سکیورٹی انتظامات مکمل ہیں لہذا مقابلوں کو کہیں اور منتقل نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں پاک بھارت کشیدہ سفارتی تعلقات کو وجہ قرار دیتے ہوئے آل انڈیا ٹینس ایسوسی ایشن کے حکام نے آئی ٹی ایف سے مطالبہ کیا تھا کہ اسلام آباد میں14 اور15 ستمبر کو شیڈول ڈیوس کپ ٹائی کسی غیر جانبدار ملک میں منتقل کردی جائے۔اگرچہ آئی ٹی ایف حکام کی جانب سے جائزے کے بعد گرین سگنل پر پاکستان آنیوالی بھارتی ٹینس ٹیم کا بھی اعلان کیا جا چکا ہے لیکن آل انڈیا ٹینس ایسوسی ایشن کے حکام چاہتے ہیں کہ سکیورٹی سے متعلق ایک مرتبہ پھر جائزہ لیا جائے لیکن آئی ٹی ایف ترجمان نے اس بات کی وضاحت کردی ہے کہ ٹیموں اور آفیشلز کی سیفٹی اور سکیورٹی ان کی اولین ترجیح ہے جس کیلئے وہ میزبان ملک اور آزاد سکیورٹی ماہرین سے مسلسل رابطے میں ہیں اور انہیں حالیہ سکیورٹی جائزے کے علاوہ جو سکیورٹی پلان دیا گیا ہے اس سے مکمل طور پر مطمئن ہیں۔آئی ٹی ایف کے مطابق سکیورٹی خطرات کے حوالے سے پاکستان کی ریٹنگ میں کوئی تبدیلی رونما نہیں ہوئی البتہ وہ سکیورٹی ماہرین سے مسلسل رابطے میں رہیں گے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ غیر متوقع حالات کو بہانہ بنا کرآل انڈیا ٹینس ایسوسی ایشن کے صدر پراوین مہاجن ڈیوس کپ ٹائی کیلئے غیر جانبدار مقام کا مطالبہ کر رہے ہیں تاہم انکے چیف ہیر نموئے چیٹرجی نے آئی ٹی ایف کو ایک ای میل میں ٹینس کی گورننگ باڈی کیساتھ پاکستان ٹینس فیڈریشن پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مقابلوں کے کامیابی سے انعقاد کی امید ظاہر کرتے ہوئے مزید سکیورٹی چیک کا مطالبہ کیا ہے۔