اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نیروبی میں بنگلہ دیش کی ٹیم کے خلاف میچ میںہتیش بیٹنگ کیلئے میدان میں اتر چکا تھا، 2003میں ورلڈ کپ کے سیمی فائنل کھیلنے والی کینیا کی ٹیم کا اہم رکن ہتیش مودی پچ پر پہنچ کر
میدان میں فیلڈر کا جائزہ لینے کے بعد بیٹنگ کیلئے تیار ہو چکا تھا۔ بنگلہ دیش کا اہم ہتھیار مشرقی مرتضیٰ گیند کو ہاتھوں میں تولنے کے بعد وکٹوں پر نظر جمائے ہوئے تھا ۔ مشرقی کی گھومتی گیند ہتیش کے پیڈ پر لگی اور بنگلہ دیشی کیپر اور پوری ٹیم نے بیک وقت ہتیش کو واپس پویلین بھیجنے کیلئے ایل بی ڈبلیو آئو قرار دینے کیلئے ایمپائر سے پرزور اپیل کر دی۔ ہتیش کریز پر اطمینان سے کھڑا ہو گیا اسکے دل میں کسی جگہ امید کی کرن جگمگا رہی تھی کہ شاید ایمپائر اسے آئوٹ قرار نہ دے، ایمپائر نے چند لمحے توقف کے بعد انگلی کھڑی کر کے ہتیش کے آئوٹ ہونے کا اعلان کر دیا۔ ایل بی ڈبلیو کا یہ فیصلہ کرکٹ کی تاریخ میں امر ہو گیا کیونکہ شاید قارئین کرام آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ کینیا کے بلے باز ہتیش مودی کو ایل بی ڈبلیو آئوٹ قرار دینے والا کوئی اور ایمپائر نہیں بلکہ اس کے اپنے حقیقی والد سبھاش مودی تھے۔ یہ ایل بی ڈبلیو آئوٹ تاریخ کرکٹ میں اس لئے اہم بن گیا کہ ایک باپ نے اپنے سگے بیٹے کو آئوٹ قرار دیدیا تھا۔