بدھ‬‮ ، 17 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ پر آئی سی سی چیف ایگزیکٹو بو ل اُٹھے

datetime 5  جون‬‮  2015 |

کراچی(نیوز ڈیسک) چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن نے کہا ہے کہ آئی سی سی پاکستان میں انٹرنیشنل مقابلوں کی مخالف نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ دنیا بھر میں کرکٹ کھیلی جائے، میچ آفیشلز کا معاملہ کسی ٹیم سے بالکل مختلف ہوتا ہے اس لیے پاک زمبابوے سیریز میں ہم نے انھیں نہیں بھیجا،انھوں نے کہا کہ مجھے پاکستان جانا بیحد پسند ہے مگر کاروباری دورے پر امریکا میں موجودگی کے سبب میچز دیکھنے لاہور نہ جا سکا۔
سابق جنوبی افریقی ٹیسٹ اسٹارڈیو رچرڈسن نے کہا کہ نظرثانی شدہ گورننس نظام کے تحت ممبران ہی باہمی سیریز و ٹورز کے ذمہ دار ہیں، سیریز کی تصدیق کے بعد ہم صرف میچ آفیشلز کا تقرر ہی کر سکتے ہیں،انھوں نے مستقبل میں مزید ٹیموں کے ٹور پر کہا کہ یہ فیصلہ مکمل طور پر ممبر بورڈز کا ہوگا، چیف ایگزیکٹیو نے کہا کہ پاک بھارت سیریز بہترین ثابت ہو گی، شائقین ان میچز میں بہت زیادہ دلچسپی لیتے ہیں، البتہ کونسل انعقاد کے سلسلے میں کچھ نہیں کر سکتی، یہ2ممبر بورڈز پر منحصر ہے کہ وہ کیا قدم اٹھائیں۔
ڈیو رچرڈسن نے ان خیالات کا اظہار دبئی سے نمائندہ ’نجی ٹی وی “ کو خصوصی انٹرویو میں کیا، ڈیو ڈچرڈسن نے اس تاثر کو مسترد کر دیا کہ آئی سی سی پاکستان میں انٹرنیشنل مقابلوں کے احیا سے خوش نہیں، انھوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ دنیا بھر میں کرکٹ کھیلی جائے، لاہور میں پاک زمبابوے سیریز کےلیے سپورٹ نے ایک بار پھر پاکستان میں کھیل کے لیے جوش و خروش ظاہر کر دیا، یہ دنیائے کرکٹ کے لیے بہترین خبر ثابت ہوئی جسے ایک مضبوط اور بالادست پاکستانی ٹیم کی ضرورت ہے۔
زمبابوے کی پوری ٹیم دورے پر آ گئی مگرآئی سی سی نے اپنے چند میچ آفیشلز کو بھی نہ بھیجا، اس سوال پر چیف ایگزیکٹیو نے کہا کہ ٹیم کو لاہور بھیجنے کا فیصلہ زمبابوے کرکٹ کا تھا، وہ یقین دہانیوں اور سیکیورٹی انتظامات سے خوش دکھائی دیے جس کا پی سی بی نے ان سے وعدہ کیا تھا، میچ آفیشلز کی بات قدرے مختلف ہے، کسی کرکٹ ٹیم کے برخلاف وہ دنیا کے مختلف مقامات سے آتے ہیں، آمد و واپسی مختلف وقت پر ہوتی اور وہ ٹیموں سے الگ سفر کرتے ہیں، ان کے حالات کسی ٹیم سے بالکل مختلف ہوتے ہیں، اس کے باوجود ہم نے صورتحال کا جائزہ لیا اور پھر اس نتیجے پر پہنچے کہ یہ میچ آفیشلز کو پاکستان بھیجنے کا درست وقت نہیں ہے۔
ڈیو رچرڈسن نے کہا کہ سیریز کے میچز دیکھنے کے لیے پاکستانی بورڈ نے مجھے مدعو کیا مگر میں ان دنوں کاروباری دورے پر امریکا میں تھا،چونکہ سیریز کی ا?خری مراحل میں تصدیق ہوئی لہذا میرے لیے پہلے سے طے شدہ اپنے سفری منصوبوں کو تبدیل کرنا مشکل تھا، انھوں نے کہا کہ مجھے پاکستان آنا اچھا لگتا اورمیں وہاں جا کر بے حد لطف اندوز ہوتا ہوں،2009میں سری لنکن ٹیم کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے بعد میں2بار وہاں جا چکا،پہلی بار2011کی قائد اعظم ٹرافی کے فائنل میں گلابی گیند کی آزمائش دیکھنے کے لیے گیا، پھر2012میں پی سی بی ایوارڈز تقریب کے سلسلے میں لاہور کا دورہ کیا،اس بار صرف اپنی کاروباری مصروفیات کی وجہ سے پاک زمبابوے سیریز کے لیے لاہور نہ جا سکا۔
آئی سی سی کی جانب سے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کے احیا میں تعاون کے سوال پر چیف ایگزیکٹیو نے کہا کہ نظرثانی شدہ گورننس نظام کے تحت ممبران ہی باہمی سیریز و ٹورز کے ذمہ دار ہیں، کونسل صرف اپنے میچ آفیشلز کی سیکیورٹی کی جوابدہ ہے، سیریز کی تصدیق کے بعد ہم صرف انہی کا تقرر کر سکتے ہیں۔
اس سوال پر کہ زمبابوے سے کامیاب سیریز کے بعد کیا دیگر ٹیمیں بھی پاکستان کا دورہ کر سکتی ہیں ڈیو رچرڈسن نے کہا کہ یہ فیصلہ مکمل طور پر ممبر بورڈز کا ہوگا۔ انھوں نے پاک بھارت سیریز میں آئی سی سی کے کسی کردار کو بھی خارج از امکان قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ2ممبر بورڈز پر منحصر ہے کہ وہ کیا قدم اٹھائیں، آئی سی سی پہلے ہی دونوں ممالک کی سیریز کو آئیکون اسٹیٹس دے چکی، انھیں ٹیسٹ کرکٹ کھیلتے دیکھنا بہت اچھا تجربہ ہو گا، ماضی قریب میں جب دونوں ٹیمیں مقابل آئیں تو ہم نے میچز میں شائقین کی بھرپور دلچسپی دیکھی، جیسے2011میں موہالی، 2012 کولمبو،2013برمنگھم، 2014 ڈھاکا اور2015 میں ایڈیلیڈ میں بہترین مقابلے ہوئے، اگر پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں باہمی سیریز کھیلیں تو یہ کھیل کے لیے بہت اچھا ثابت ہو گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…