اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )کسی ایک دن نماز تہجد کے بعد اپنے اپنے وقت پر پانچوں نمازیں پڑھ کر عشاء کی نماز کے بعد دو نفل شکرانہ اور دو نفل برائے حاجات پڑھ کر سو مرتبہ “حسبنا اللہ و نعم الوکیل نعم المولی ونعم النصیر” پڑھیں ۔ جس شخص سے تکلیف ہے اس سے اپنی تکلیف کا اظہار نہیں کرنا۔ تیسرے آدمی سے سوال ہی
پیدا نہیں ہوتا ۔ پھر اس وظیفہ کا کما ل دیکھیں۔ یہ صرف ایک دفعہ کرناہے۔اقرا ر گ۔ناہ اور معافی کی دعا “ربنا ظلمنا انفسنا وان لم تغفرلنا وترحمنا لنکونن من الخسرین “ترجمہ: “اے ہمارے رب ! ہم نے اپنی جانوں پر ظلم کیا اور اگر آپ نے ہماری مغفرت نہ کی اور ہم پر رحم نہ فرمایا تو ہم خسارہ پانے والوںمیں سے ہوجائیں گے”۔ دین و دنیا کی بھلائی “ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الاخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار “ترجمہ: اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں بھی نیکی عطا فرما اور آخرت میں بھی نیکی عطافرمااور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا”۔ صلوٰۃ الحاجات جب کوئی حاجت پیش آئے تو صلوۃ الجاجات اد ا کیجیے انشاءاللہ حاجت پوری ہوجائے گی۔ نماز عشاء کے بعد دو رکعات نماز حاجت اس طرح ادا کریں کہ پہلی رکعت میں سورت الفاتحہ کے بعد گیارہ مرتبہ اور دوسری رکعت میں سورت الفاتحہ کے بعد دس مرتبہ سورت اخلاص پڑھیں ۔ نما ز کے بعد درود پاک پڑھ کر خشو ع وخضوع سے اپنے مقصد کی دعا مانگیں ۔ انشاءاللہ ضروری پوری ہوگی۔یَاغَفَّارُ . . . گناہوں کی معافی کا عملیہ اسم گناہوں کی مغفرت کیلئے بہت اچھا ہے لہٰذا جو شخص اسے روزانہ 1281مرتبہ بعد نماز فجر پڑھتا رہے اور آخری دم تک اس وظیفہ کو پڑھتا رہے اس کے گناہ ہمیشہ معاف ہوتے رہیں گے اور جب وہ دنیا سے جائے گا تو اس کے سب گناہ معاف ہوں
گے۔ اس کے علاوہ اگر ہر نماز کے بعد 12 مرتبہ اس اسم کو پڑھتے رہیں تو پھر اللہ کی رحمت سے انسان کو گناہوں سے بچنے کی توفیق ملتی رہتی ہے۔ ایک اور قول ہے کہ اگر اسے ہر جمعہ کے بعد سو مرتبہ پڑھتا رہے تو مغفرتِ خداوندی میں رہے گا۔جو شخص گناہ کرنے سے تنگ ہو اور گناہ ترک کرنا چاہتا ہو۔ لیکن اپنے آپ کو بے
بس پاتا ہو. اس کو چاہیے کہ توبہ کرے ۔اور استغفار کی کثرت کرے۔نیکی پر استقامت کے لیے ایک عمل یہ کرے کہ رات کو بستر پر آنے کے بعد سونے سے پہلے، دل پر دایاں ہاتھ رکھ کر 3 مرتبہ درود شریف پڑھے اور پھر 11 مرتبہ “یا بَاعِثُ یَا نُوْرُ‘‘ پڑھے ۔اور سوچے کہ دل میں اللہ کا نور بھر گیا ہے ۔اور آخر میں پھر 3 مرتبہ درود شریف پڑھ لے.انشاءاللہ ہر گناہ سے نجات مل جائیگی اور استقامت نصیب ہو گی۔اس کے علاوہ اگر کوئی شخص اس
کو روز کا معمول بنا لے گا ،اس کو دل کی دنیا کی بہت سی برکا ت حاصل ہوں گی.۱۔ اسکے دل کو اللہ پا ک نورانی کردیں گے ۔۲۔ اللہ پا ک ایسے شخص کو مرتے وقت کلمہ نصیب کریں گے۔۳۔ ایسے شخص کو اللہ کی طرف سے اعمال کی لذّت نصیب ہو گی ۔۴۔ اس کو نیکی کہ توفیق نصیب ہو گی، دل نیکی کی طرف مائل ہو گااور نیکی کرنا آسان ہو جائے گا۔۵۔ وہ گناہوں سے دور ہو جائے گا اور گناہ سے بچنا آسان ہو جائے گا۔