اتوار‬‮ ، 28 دسمبر‬‮ 2025 

گارمنٹ کے ایک تاجر نے مسجد میں اسلامی طریقہ تجارت پڑھنا شروع کیا  اس کا گارمنٹ مینوفیکچرنگ اور ایکسپورٹ کا کاروبار تھا ، اس کو فرانس سے ایک  کمپنی نے آرڈر دیا ، اس نے اسلامی طریقہ تجارت میں پڑھا تھا کہ۔۔۔

datetime 26  دسمبر‬‮  2020 |

گارمنٹ کے ایک تاجر نے مسجد میں اسلامی طریقہ تجارت پڑھنا شروع کیا ، اس کا گارمنٹ مینوفیکچرنگ اور ایکسپورٹ کا کاروبار تھا ، اس کو فرانس سے ایک کمپنی نے آرڈر دیا ، اس نے اسلامی طریقہ تجارت میں پڑھا تھا کہ غیر مسلم سے بھی کاروبار ہوسکتا ہے کہ مسلمان ہمارا اسلامی بھائی ہے اور غیر مسلم ہمارا انسانی بھائی ہے ، کاروبار میں ایمانداری اور سچائی کا حکم ہے ، کاروبار میں

أوفوا بالعقود کے طے شدہ معاملات کو پورا کرنے کا حکم ہے ، کاروبار میں سنت یہ ہے کہ “زن وارجح ” کہ جھکتا تولو ،کاروبار میں گاہک کو ہدیہ دینا سنت ہے ، تھادوا تحابوا کہ ہدیہ سے محبت بڑھتی ہے ۔ اس تاجر نے فرانسیسی کمپنی کا آرڈر جس کا نمونہ مثلا 20 تھا تو اس کو 21 بلکہ 22 بناکر دیا ، ایمانداری اور معاملات کی درستگی کے ساتھ وقت پر پورا بلکہ اس سے بڑھ کر پورا کیا ، گارمنٹ کے پانچ کاٹن اضافی ہدیہ کی نیت سے ڈال دئیے اور ساتھ میں اس میں ایک چٹ ڈال دی کہ آپ کے مال میں ہینڈلنگ میں یا ہمارے بنانے میں کسی کپڑے میں کوئی کمی ہو تو ان پانچ سے پورا کرلیں ، جو اضافی نکلے وہ ہماری طرف سے ہدیہ ہے ۔ اس کمپنی کو پاکستان کی اس کمپنی کے بارے میں اندازہ نہ تھا ، کیونکہ عموما باہر کی دنیا کے لوگوں کا پاکستان کے بارے میں یہ تاثر ہے کہ 20 کا نمونہ 17 یا 18 آتا ہے ، 19 بھی آجائے تو غنیمت، اب یہاں کھولا تو حیران کہ بیس نمونہ کا بائیس اور مال کے ساتھ ہدیہ ، مال بھی بروقت اور پورا ، اس کمپنی نے ای میل کی کہ یہ تجارت آپ نے کس یونیورسٹی سے سیکھی ؟ اس تاجر نے بتایا کہ میں نے کسی یونیورسٹی سے نہیں سیکھی بلکہ ہماری مسجد میں ہمارے امام صاحب سکھاتے ہیں اور یہ سب ہمارے دین میں موجود ہے ۔ اس کمپنی کے مالک نے پوچھا کہ کیا تمہارا دین تم کو بزنس بھی سکھاتا ہے؟ اس تاجر نے جواب دیا کہ بزنس تو بہت بڑی چیز ہے ، ہمارا دین تو ہم کو چھوٹی چھوٹی باتیں استنجاء کا طریقہ، کھانے پینے کا طریقہ، لباس پہننے اتارنے کا طریقہ وغیرہ سب سکھاتا ہے ، ہماری 24 گھنٹے کی زندگی کا کوئی گوشہ ایسا نہیں جس میں ہمیں ہمارے دین کی ہدایت اور تعلیم نہ ملی ہو، اس کمپنی کے مالک نے کہا کہ اگر کسی دین میں اتنا کچھ موجود ہے تو وہ پھر کسی انسان کا بنایا ہوا نہیں ہوسکتا ، یہ آسمان سے نازل کیا ہوا دین ہے ، اور میں اس دین کو قبول کرتا ہوں ، اور پھر وہ فرانسیسی تاجر مسلمان ہوگیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…