خطیب صاحب نے نماز جمعہ کا سلام پھیرا ہی تھا کہ ایک مقتدی نے بلند آواز سے مولانا صاحب سے گزارش کی کہ بارش کیلئے بھی دعا فرمائیں۔ مولانا صاحب نے نظر بھر کے نمازیوں کو دیکھا اور کہا کہ اس سے پہلے ایک ضروری اعلان ہے اس کے ساتھ ہی جیب سے ایک لفافہ نکالا اور بولے کہ کسی شخص کے تین ہزار روپے گرے ہوں تو نشانی بتا کر لے سکتا ہے اس کے بعد دعا ہوگی۔ مولانا صاحب نے بات مکمل کی ہی تھی کہ
بھری مسجد سے تین ہزار کے دعویدار پندرہ کے لگ بھگ نمازی کھڑے ہو گئے۔ مولانا صاحب نے کہا کہ یہ لفافہ میری اہلیہ نے دیا تھا کچھ سودا سلف لانا تھا۔ آپ پندرہ بندے کھڑے ہو گئے ہیں میں 45 ہزار کہاں سے لاؤں سب تشریف رکھیں، اپنے اعمال درست کریں، بارشیں اللہ کریم برسا دے گا، یہ ہے اس قوم کا حال ہمیں اپنے اعمال ٹھیک کرنے ہوں گے ورنہ بہت جلد اپنے انجام کو پہنچ جائیں گے۔
اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ لائیک اور شیئر کریں۔