جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

بادشاہ کا فیصلہ

datetime 19  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کسی جنگل بیابان میں ایک غریب آدمی کا گدھا کیچڑ میں پھنس گیا ایک تو جنگل، دوسرا موسم بہت خراب، سردی کے موسم میں تیز ہوا چل رہی تھی اور بارش ہو رہی تھی۔ اس مصیبت نے غریب آدمی کو سخت مشتعل کر دیا تھا اور جھنجلاہٹ کے عالم میں گدھے سے لے کر ملک کے بادشاہ تک، سب کو برا بھلا کہہ رہا تھا۔ اتفاق ایسا ہوا کہ بادشاہ اپنے لاؤلشکر کے ساتھ اس طرف سے گزرا اور اس نے یہ بدکلامی اپنے کانوں سے سن لی،

وہ وہیں رک گیا اور اس خیال سے اپنے لشکریوں کی طرف دیکھا کہ وہ اس معاملے میں اپنی رائے دیں۔ایک صاحب نے بادشاہ کی منشا سے آگاہ ہوکر کہا، یہ گستاخ واجب القتل ہے۔ اس نے حضور کی شان میں گستاخی کی ہے۔ بادشاہ یہ سن کر مسکرایا اور تحمل سے بولا، بے شک اس نے گستاخی کی ہے لیکن دراصل اس مصیبت نے اسے حواس باختہ کر دیا ہے جس میں پھنسا ہوا ہے۔اسے سزا دینے کے مقابلے میں مناسب یہ ہو گا کہ اسے مصیبت سے نکالا جائے اور اس کے ساتھ احسان کیا جائے۔یہ کہہ کر بادشاہ نے نہ صرف اس کا گدھا کیچڑ سے نکلوا دیا بلکہ اسے سواری کیلئے گھوڑا، پوشین اور نقدی بھی عطا کی۔ انعام عطا کرنے کے بعد بادشاہ آگے بڑھ گیا تو ایک شخص نے گدھے والا سے کہا، تو نے اپنے ہلاکت میں کوئی کسر نہ چھوڑی تھی۔ اسے خدا کا خاص انعام خیال کر کہ تیری جان بچ گئی، وہ بولا بھائی! میں اپنی حالت کے مطابق بک بک کر رہا تھا اور بادشاہ نے اپنی شان کے مطابق مجھ پر کرم کیا۔ سچ تو یہ ہے کہ برائی کے بدلے بھلائی کرنا ہی جوان مردوں کا شیوہ ہے۔حضرت سعدیؒ نے اس حکایت میں قرآن مجید کی اس آیہ شریفہ کی تشریح کی ہے جس میں فرمایا گیا ہے کہ ’’جو تجھ سے توڑے تو اس سے جوڑ، جو تجھے محروم کرے تو اسے دے‘‘۔ اس میں شک نہیں کہ خدائی قانون میں بھی بدلہ اور انتقام لینے کی اجازت ہے لیکن مقام احسان یہ ہے کہ برائی کرنے والے کے ساتھ بھلائی کی جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…