ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

اس صورتحال میں ہم لاشیں نہیں اٹھائیں گے تو کیا پھول چنیں گے

datetime 25  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دہشت گردوں نے ایک بار پھر کوئٹہ کو سوگ کی اندھیری رات میں دھکیل دیا‘ کل رات تین دہشت گرد کچی دیوار پھلانگ کر پولیس ٹریننگ کالج میں داخل ہوئے اور پولیس کے 62 زیر تربیت جوانوں کو شہید کر دیا‘ 120 شدید زخمی ہیں‘ یہ کوئٹہ کے سریاب روڈ پر10ماہ میں دہشت گردی کی 11 ویں اور بلوچستان میں 10 ماہ میں 40ویں واردات ہے‘ ۔۔ان 40 واقعات میں اب تک 232 لوگ شہید اور 350 زخمی ہو چکے ہیں‘ یہ وارداتیں کیا ثابت کرتی ہیں‘ یہ وارداتیں چار حقائق ثابت کرتی ہیں‘ ایک‘ ہمارے دشمن پاکستان کو تباہ کرنے کےلئے سیریس ہیں لیکن ہم پاکستان کو بچانے کےلئے بالکل سیریس نہیں ہیں‘ دو‘ 18 ستمبر کو اڑی بریگیڈ ہیڈ کوارٹر پر حملہ ہوا‘ ۔۔اس واقعے سے 41 دن پہلے 8 اگست کو کوئٹہ کے وکلاءپر حملہ ہوا جس میں چورانوے لوگ شہید ہوگئے‘ تین اکتوبر کو افغانستان کے شہر ہلمند کے پولیس بیس پر حملہ ہوا

اس واقعے کے 22 دن بعد کوئٹہ کے پولیس ٹریننگ کالج پر حملہ ہو گیا‘ کیا یہ صرف ”کو انسی ڈینٹ“ ہے یا پھر ہمیں مان لینا چاہیے ہمارے دونوں ہمسائے اپنی نالائقیوں کا بدلہ ہم سے لیتے ہیں‘ تین‘ دہشت گرد اب چھوٹے چھوٹے حملوں کی بجائے بڑے حملے ڈیزائین کرتے ہیں‘پہلے دس حملوں میں بیس لوگ مرتے تھے‘ اب دہشت گردی کی ہر واردات میں سو پچاس لوگ شہید ہوتے ہیں‘ یہ لوگ (ان) محکموں کو بھی ٹارگٹ کرتے ہیں جو عوام کی سیکورٹی کے ۔۔ذمہ دار ہیں‘ اس کا مقصدخوف پھیلانا اور عوام کے دل میں یہ شک پیدا کرنا ہے کہ جو ادارے اپنی حفاظت نہیں کر سکتے وہ عوام کی حفاظت کیا کریںگے اور چار‘ صوبائی دارالحکومت کے پولیس ٹریننگ کالج کی دیواریں کچی تھیں‘ صرف ایک سیکورٹی گارڈ تھا‘ کوئی مورچہ‘ کوئی چھپنے کی جگہ نہیں تھی‘ کوئی سائرن نہیں تھا اور کوئی سی سی ٹی وی کیمرہ نہیں تھا‘ یہ (اس) قوم کے پولیس کالج کی حالت ہے جو 15 سال سے دہشت گردی کی جنگ لڑ رہی ہے‘ کیا یہ صورتحال ہماری غیر سنجیدگی کا ثبوت نہیں‘ رہی سہی کسر آج وزیر داخلہ چودھری نثار کے بیان نے پوری کر دی، یہ ہے اداروں اور قوم کی صورتحال اور ہم اگر ۔۔اس صورتحال میں لاشیں نہیں اٹھائیں گے تو کیا (پھول) چنیں گے‘ آپ دل پر ہاتھ رکھ کر جواب دیجئے۔کیا میں غلط کہہ رہا ہوں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…