بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

ہم سمجھے کہ کمپیوٹر نے غلطی کی ہے مگر آپ تو۔۔۔ پاکستان کے تیز رفتار کھلاڑی کی انتہائی دلچسپ کہانی

datetime 27  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستانی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اصلاح الدین کا شمار اپنے وقت کے تیز ترین فاروڈز میں ہوتا تھا اور 1972 کے میونخ اولمپکس میں کمپیوٹر سے ان کی رفتار ناپی گئی تھی۔اصلاح الدین کو آج بھی اچھی طرح یاد ہے کہ ان کی جو رفتار سامنے آئی تو ماہرین حیران رہ گئے تھے اور اسی وجہ سے ان کا ڈوپ ٹیسٹ بھی ہوا تھا۔’جس زمانے میں میں کھیل رہا تھا اس وقت دنیا کی ہر ٹیم کے پاس پنلٹی کارنرز پر تیز ہٹ لگانے والے کھلاڑی ہوا کرتے تھے ان میں پال لٹجنز، کراؤزے، مائیکل پیٹر، کک اور مکھ بین سنگھ قابل ذکر تھے۔‘میں تیزی سے ڈیش کرتا ہوا گیند کو درمیان میں ہی حاصل کرکے ان کے پنلٹی کارنرز ناکام بنا دیا کرتا تھا۔ میں نے میونخ اولمپکس میں مکھ بین سنگھ کے تمام ہی پنلٹی کارنرز اور کارنرز ناکام بنائے بلکہ ایک پنلٹی کارنر پر ان کی تیز ہٹ سے میری ہاکی سٹک بھی ٹوٹ گئی لیکن مکھ بین سنگھ اس میچ میں ایک بھی گول نہ کرسکے۔‘اصلاح الدین کہتے ہیں کہ ٹیم سیمی فائنل میں بھارت کو دو گول سے ہراکر فائنل میں پہنچ گئی تھی جہاں مقابلہ مغربی جرمنی سے ہونا تھا۔ ٹیم جشن منارہی تھی لیکن انھیں ڈوپ ٹیسٹ کے لیے میڈیکل پینل کے سامنے پیش ہونا پڑا تھا۔’میچ کے فوراً بعد مجھے کہا گیا کہ آپ کا ڈوپ ٹیسٹ ہونا ہے۔ یہ صورتحال میرے لیے نئی تھی کیونکہ اس سے قبل انٹرنیشنل ہاکی میں شاید ہی کسی کھلاڑی کا ڈوپ ٹیسٹ ہوا ہو۔ کافی دیر تک چھ جرمن ڈاکٹرز کا پینل آپس میں گفتگو کرتا رہا اور پھر انھوں نے مجھے جانے کی اجازت دے دی۔ میں نے ان سے پوچھا کہ اس میچ میں 22 کھلاڑی کھیل رہے تھے آپ نے مجھے ہی کیوں ڈوپ ٹیسٹ کے لیے منتخب کیا جس پر ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ آپ جب ڈی میں پنلٹی کارنرز کو روکنے کے لیے دوڑتے تھے تو آپ کی سپیڈ انتہائی غیرمعمولی تھی۔کمپیوٹر سے سپیڈ معلوم کی گئی تو کمپیوٹر نے یہ سپیڈ گیند سے دگنی بتائی۔ ہم سمجھے کہ کمپیوٹر نے غلطی کی ہے لیکن جب کمپیوٹر نے دوبارہ یہی سپیڈ بتائی تو پتہ چلا کہ کمپیوٹر صحیح ہے اسی لیے آپ کو ڈوپ ٹیسٹ کے لیے منتخب کیا گیا۔‘اصلاح الدین کا کہنا ہے کہ انھیں اپنے پورے کریئر میں صرف ایک بار خطرناک چوٹ لگی تھی لیکن وہ دانستہ تھی۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…