اتوار‬‮ ، 02 جون‬‮ 2024 

پیلمائرا کا تاریخی ورثہ دولت اسلامیہ کے رحم و کرم پر

datetime 22  مئی‬‮  2015

بیروت میں بی بی سی کے نامہ نگار جم میئور کا کہنا ہے ساری دنیا کی توجہ پیلمائراکے ثقافتی ورثے پر مرکوز ہونے کی وجہ سے شدت پسند شاید پہلی فرصت میں ہی اس قیمتی تاریخی ورثے کو تباہ کرنے کی کوشش کریں گے۔پیلمائراکے تاریخی کھنڈرات اس اہم فوجی راستے پر واقع ہیں جو دارالحکومت دمشق اور مشرقی شہر دائر الزور کو جاتی ہے۔پیلمائرا کے قریب تیل اور گیس کی تنصبات بھی ہیں جن کی مدد سے شامی حکومت علاقے کے لیے بجلی پیدا کرتی ہے۔شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ تدمر کے رہائشیوں کو وہاں سے نکال لیاگیا ہے۔ پرامن حالات میں تدمر کی آبادی 70 ہزار کے قریب تھی لیکن حالیہ عرصے میں جنگ سے متاثرہ دوسرے علاقوں سے بھی لوگ اس قصبے میں آن بسے ہیں جس کی وجہ اس کی آبادی پہلے سے زیادہ تھی۔بی بی سی کے نامہ نگار کے مطابق حکومتی افواج کے شہر سے انخلا کے بعد شدت اسلامیہ کے جنگجوؤں کو کسی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔شام کے ایک حکومتی اہلکار نے کہا ہے کہ قیمتی مجسموں کو محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیا ہے لیکن قدیم شہر کے تاریخی آثار اب دولت اسلامیہ کے رحم و کرم پر ہیں۔پیلمائرا کے قدیم شہر کو مشرق وسطیٰ کی تاریخ میں نمایاں حیثیت حاصل ہے۔ پہلی صدی قبل از مسیح میں وجود میں آنے والے اس شہر نے رومن دور میں ترقی کی اور پھر پیلمائرا کے باسیوں نے رومن سلطنت کو شکست دے کر اپنی سلطنت قائم کی جس کی سرحدیں ترکی سے مصر تک پھیلی ہوئی تھیں۔
پیلمائرا کا شہر مشرق وسطیٰ کی اہم تجارتی راہداری کے طور پر مشہور تھا جس کی وجہ سے اسے’ریگستان کا وینس‘ بھی کہا جاتا ہے۔

150521101632_palmyra_640x360_reuters_nocredit

مشرق وسطیٰ کے اس کاروباری مرکز کا سمندر اس کا صحرا تھا اور سمندری جہاز اس کے اونٹ تھے۔ابھی تک پیلمائرا کے ایک چھوٹے حصے کی کھدائی ہوئی ہے اور اب بھی بیش بہا آثار قدیمہ زیرِ زمین ہیں اور ان کی باآسانی کھدائی کر کے انھیں لوٹا جا سکتا ہے۔اگر دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں نے پیلمائرا کے تاریخی ورثے کو تباہ کر دیا تو مشرق وسطیٰ کا ایک اور ثقافتی ورثہ خطے میں جاری جنگ کی بھینٹ چڑھ جائے گا۔شام کے تاریخی ورثے کے محکمے کے سربراہ مامون عبدالکریم نے کہا ہے کہ وہاں سے سینکڑوں مجسموں کو پہلے ہی محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ساری دنیا کی جنگ ہے۔‘اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے ثقافت یونیسکو کی سربراہ کا بھی کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال انتہائی تشویش ناک ہے۔پیلمائرا کے نوادرات کو ’ریگستان کی دلہن‘ بھی کہا جاتا ہے۔ پیلمائرا کی تاریخی عمارتیں دوسری صدی عیسوی میں تعمیر ہوئیں اور وہ یونانی، ایرانی اور رومن فن تعمیر کا امتزاج ہیں۔(بشکریہ بی بی سی)



کالم



صرف ایک زبان سے


میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…