پنجاب میں شدید بارش، ژالہ باری سے 23 ارب روپے مالیت گندم کی فصل تباہ

5  اپریل‬‮  2023

لاہور (این این آئی)پنجاب ایگریکلچر حکام نے کہا ہے کہ اندازے کے مطابق صوبے کے مختلف اضلاع میں حالیہ شدید بارش اور ژالہ باری سے 5 سے 6 فیصد گندم کی فصل تباہ ہوگئی ہے جس کی مالیت 23 ارب روپے ہے۔تفصیلات کے مطابق پنجاب کئی اضلاع میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران بارش اور ژالہ باری ہوتی رہی جس کے نتیجے میں پودے جڑ سے اکھڑ گئے اور تقریبا 50 فیصد کھڑی فصلیں بیٹھ گئیں

جبکہ کسانوں نے اندازہ لگایا کہ ہے بیٹھ جانے والی فصل 70 فیصد تک ہے۔ایگریکلچر کے محکمہ کے اعداد و شمار کے مطابق 30 مارچ 2023 تک ہونے والی بارشوں میں ایک کروڑ 60 لاکھ 14 ہزار ایکڑ رقبے پر پھیلی ہوئی گندم میں سے 8 لاکھ ایکڑ پر جزوی نقصان ہوا ہے اور 30 ہزار ایکڑ پر مکمل پر تباہی ہوئی ہے۔پنجاب کروپ رپورٹنگ سروس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالقیوم کے مطابق ب سے زیادہ متاثرہ ہونے والے علاقوں میں شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب کے اضلاع ہیں جہاں فصلوں کے نقصان کا اندازہ تقریبا 40 فیصد لگایا گیا ہے، جس کے بعد مظفر گڑھ میں 14.8 فیصد، ساہیوال میں 14 فیصد، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 12.9 فیصد، اوکاڑہ میں 12.5 فیصد بھکر میں 10.5 فیصد، پاکپتن میں 10.2 فیصد جبکہ پانچ اضلاع میں نقصان 10 فیصد سے کم ہوا ہے اور دیگر علاقوں میں غیرمعمولی نقصان رپورٹ ہوا ہے۔ڈاکٹر عبدالقیوم کے دفتر کے جائزے کے مطابق متاثرہ علاقوں میں 20 فیصد پیداوار جزوی طور پر تباہ ہوئی ہے جہاں معمولی حالات میں فی ایکڑ سے اوسطا 31 من سے 24 من پیداوار ہوتی ہے اور یوں دستیاب اعداد و شمار کے مطابق مجموعی نقصان 2 لاکھ 36 ہزار ٹن ہے جس کی مالیت فی من 3 ہزار 900 روپے کے حساب سے 23 ارب روپے بنتی ہے۔

دوسری جانب کسانوں نے مذکورہ اعداد وشمار پر سوالات اٹھائے ہیں اور دعوی کیا کہ اصل نقصانات سرکاری اندازوں سے کہیں زیادہ ہوئے ہیں۔کسان اتحاد پاکستان کے صدر خالد محمود کھوکر نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ ملتان سے اسلام آباد تک ان کے سفر کے دوران انہیں مختلف اضلاف میں گندم کی فصل بیٹھی ہوئی نظر آئی۔کسان بورڈ پاکستان کے صدر چوہدری شوکت نے خالد محمود کھوکھر کے بیان کی توثیق کرتے ہوئے بتایا کہ مخصوص علاقوں میں ژالہ باری اور طوفان سے 70 فیصد فصلیں بیٹھ گئی ہیں اور خدشہ ہے کہ فی ایکٹر 15 من کا نقصان ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ فصلیں گزشتہ برس کے مقابلے میں بہت اچھی تھیں، موسم بھی گندم کے لیے موزوں تھا اور مارچ کے اوائل میں ہلکی بارش سے پودوں کو کھاد دینے میں مدد ملی اور فصل بہتر ہوئی لیکن حالیہ بارشوں اور ژالہ باری سے تباہی ہوئی اور کسانوں کی زبردست فصل کی کٹائی کی امیدوں پر پانی پھر گیا۔چوہدری شوکت نے کہا کہ فصل کے نقصان سے گندم کی فراہمی پر اثر پڑے گا۔

ویٹ ریسرچ انسٹیٹیوٹ فیصل آباد کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جاوید احمد نے کہا کہ فصلیں بیٹھ جانے کا مطلب مکمل نقصان نہیں ہے، اگر پودا زندہ ہے یہاں تک کہ زمین سے 30 فیصد کے اینگل پر بھی تو پھر پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے لیکن اگر پودے مکمل طور پر گیلی زمین سے لگ گئے ہیں تو پھر خراب ہوجاتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ فصل کے لیے پریشان کن وقت جنوری کا آخری ہفتہ اور فروری کا پہلا ہفتہ تھا جب اوسط درجہ حرارت گزشتہ برس کے اسی دوران کے مقابلے میں 5.9 ڈگری زیادہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ اگر بیٹھی ہوئی فصل کی کٹائی میں خیال نہیں رکھا گیا تو مزید 10 فیصد نقصان ہوجائے گا۔ڈاکٹر جاوید احمد نے کہا کہ بیٹھی ہوئی فصلوں کی کٹائی کاشت کار نہیں کرسکتے، جس کے لیے کسانوں کو باقاعدہ مزدوروں کا انتظام کرنا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…