اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ایف بی آر کے ان لینڈ ریوینو سروس (آئی آر ایس) آفیسر کے نامعلوم خط میں وزیراعظم سے ایگزیکٹو الائونس کے اجراء کی استدعا یا بصورت دیگر کرپشن کرنے کی اجازت مانگی گئی ہے تاکہ وہ مہنگائی کے بڑھتے ہوئے دبائو کا مقابلہ کرسکے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے و الے اس خط میں مذکورہ مطالبہ کیا گیا ہے۔ آئی آر ایس افسر کا ایف بی آر کی فیلڈ فارمیشن سے ہے۔ تاہم ایف بی آر کے اعلیٰ حکام نے اس خط کی تصدیق نہیں کی ہے۔روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی خبر کے مطابق خط میں اس افسر نے خبردار کیا ہے کہ وہ 31؍ مارچ تک ایماندار رہے گا اور یہ مدت گزرنے پر وہ بھی کرپشن کرنے لگے گا۔ خط میں وزیراعظم سے یہ بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ حکومت کے اس کما کردینے والے ادارے کو پریشانیوں اور مصائب سے بچالیں۔ اس نے اپنی ایک لاکھ 22؍ ہزار 922؍ روپے ماہانہ تنخواہ سے اخراجات کی تفصیل کا تخمینہ بھی دیا ہے۔ اس پر خط نویس کا نام درج نہیں ہے لیکن کہا جاتا ہے کہ یہ کسی گریڈ 17؍ کے نوجوان افسر کا تحریر کردہ ہوسکتا ہے۔ رابطہ کرنے پر ایف بی آر کے ترجمان نے کہا کہ انہوں نے بھی یہ خط پڑھا ہے لیکن وہ اس خط کے مستند ہونے کی تصدیق نہیں کرسکتے۔