ملتان(آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے سائفر کی تحقیقات کی ذمہ داری ایف آئی اے کو سونپ دی، ثابت ہوگیا سائفر پر ہمارا مؤقف درست تھا، حکمران تحقیقات کا شوق پورا کرلیں، ہم نے کوئی ایسا قدم نہیں اٹھایا جس سے ملکی مفاد کو ٹھیس پہنچے،
حکومت کل سے بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ملتان میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی قانونی سیاسی میدان میں حکومت کا مقابلہ کرنے کو تیار ہے، اگلے چند دن بہت اہم ہونگے، ہمارا دامن صاف ہے، ہم جواب دہ ہوں گے، عمران خان نے کل اشارہ دیا کسی بھی وقت کال دے سکتے ہیں، عمران خان کی کال ملک کو حکومت سے نجات دلانے کیلئے ہوگی، پارٹی کارکنوں کو پورے پاکستان میں تیار رہنا چاہیے، سیاسی طور پر حکومت بند گلی میں جا چکی ہے۔پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ آج کابینہ نے عمران خان، اسد عمر اور میرے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا، ایف آئی اے کو کہا گیا ہے کہ وہ انکوائری کرے، سائفر ایک حقیقت ہے جو حکومت نے مان لیا ہے، یہی لوگ کچھ عرصہ پہلے سائفر کی حقیقت کو تسلیم ہی نہیں کیا کرتے تھے، میں نے سابق سفیر سے ڈونلڈ لو کی ملاقات سے متعلق مراسلہ پڑھا، میں نے مراسلہ پڑھا اور سمجھایا ملک کیلئے رسک ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ا?ڈیولیک میں بھی واضح ہے عمران خان نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، عمران خان نے ہدایت کی ملک کا نام نہیں لیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی میں متفقہ سفارش کی کہ ڈیمارش کرے، ہمارا مقصد کسی ملک کا نام نہیں لینا تھا، حکومت بتائے آپ کا مراسلہ آپکی ناک کے نیچے سے کہاں گیا؟ ہم نے وہی کیا جو ہمیں کہا گیا، قومی سلامتی کمیٹی، سفارتخانے نے جو کہا ہم نے وہی کیا، عمران خان نے قومی سلامتی کا اجلاس بلایا جس میں مداخلت تسلیم کی گئی،
حکومت ہمارے خلاف مقدمات شوق سے درج کرائے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کسی ملک سے تعلقات خراب کرنا ہمارے مفاد میں نہیں تھا، حکومت کل سے بوکھلاہٹ کا شکار ہے، حکومت تحقیقات شوق سے کرے، حکومتی فیصلے سے ہمیں کوئی گھبراہٹ نہیں، سائفر پر تحقیقات کی ذمہ داری ایف ا?ئی اے کو سونپی گئی، ہم نے ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا جس سے ملکی مفاد کو نقصان پہنچے، ثابت ہوگیا سائفر پرہمارا مؤقف درست تھا۔