اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

دوست ممالک کے سربراہان مملکت نےعمران خان کے بارے میں جو کچھ بتایا وہ میں بیان نہیں کرسکتا اگر آپ کو بتاوں تو آپ کو پسینہ آجائے ، شہباز شریف

datetime 27  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ میرے ساتھ کئی دوست ممالک کے سربراہان نے ملاقات کی انہوں نےمجھے پچھلی حکومت کے سربراہ کے بارے میں بتایا ، ہماری خارجہ پالیسی کی وجہ سے ملک کا بیٹرہ غرق اور دوست ، برادر ممالک کیساتھ تعلقات میں دراڑ آئی ہے ۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مجھے کئی دوست ممالک کے سربراہان مملکت نے پچھلی

حکومت اسکے سربراہ بارے جو کچھ بتایا اسکے بارے میں جو باتیں کی وہ میں بیان نہیں کرسکتا اگر آپکو بتاوں تو آپکو پسینہ آجائے اسی وجہ سے پاکستان کو تنہائی کا سامنا کرنا پڑا اور سفارتی تعلقات کا بیڑہ غرق کردیا گیا ۔ دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب کے بعد اس مشکل وقت میں متاثرین کی مدد نہ کرنا میری نظر میں اس سے بڑی زیادتی اور ظلم کوئی نہیں ہوسکتا، ہمیں جلسے اور جلوس کرنے کے بجائے متاثرین کی مدد کرنی چاہیے، سیاسی پوائنٹ اسکورنگ سے پرہیز کرنا چاہیے۔وزیراعظم شہباز شریف نے دادو میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور خیمہ بستی میں قائم اسکول میں زیر تعلیم بچیوں سے گفتگو کی۔انہوں نے متاثرہ گاؤں جھاکرو میں سیلاب زدگان سے ملاقات اور میڈیکل کیمپ کا دورہ بھی کیا۔بعد ازاں شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب نے ملک میں بڑی تباہی مچائی ہے، کئی علاقوں میں پْل بہہ گئے سڑکیں تباہ ہوگئیں، اس مشکل وقت میں ہمیں سیاست کرنے کے بجائے ا?گے بڑھ کر سیلاب متاثرین کی مدد کرنی چاہیے۔شہاز شریف نے کہا کہ ہمیں سیاسیت اور سیاسی پوائنٹ اسکورنگ سے پرہیز کرنا چاہیے، جلسے جلوسوں میں سیاست کرنے اور دکھی انسانوں کی خدمت نہ کرنا اس سے بڑی زیادتی اور ظلم کوئی نہیں ہوسکتا۔انہوں نے حکومت سندھ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومتیں متاثرین کے لیے بھرپور کام کر رہی ہیں، خیموں میں ادویات کا بھی انتظام ہے، سیلاب متاثرین کے لیے کھانا فراہم کیا جارہا ہے،

صوبائی اور وفاقی حکومتیں مل کر کام کر رہی ہیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستان نیوی اورپاکستان آرمی، پولیس، پی ڈی ایم اے سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے دن رات کام کر رہی ہیں، سیلاب سے 3 کروڑ 30 لاکھ شہری متاثر ہوئے، لاکھوں خاندان بے گھر ہوگئے، متاثرین کی مدد کے لیے ریسکیو کا کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر، ٹیچر، سیاستدان اور ہر شعبے سے منسلک افراد اس مشکل وقت میں کام کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ میں ہم نے پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے حوالے سے بات کی ہے، ہر فورم پر پاکستان کی مشکلات کے حوالے سے بھرپور آواز اٹھائی ہے، دنیا پاکستان کی مشکلات سے آگاہ ہے، انہوں نے سیلاب زدگان کے لیے امداد بھیجنے پر تمام ممالک کا شکریہ ادا کیا۔

انہوںنے کہاکہ ملک میں پہاڑ جیسا چیلنج ہم اکیلے حل نہیں کر سکتے، دنیا کو ہمارے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا کیونکہ یہ انسان کی لائی ہوئی آفت ہے، اس ماحولیاتی آلودگی میں ہمارا کردار اور حصہ بہت کم ہے، عالمی سطح پر کاربن کے اخراج میں ہمارا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے 25 ہزار روپے امداد دینے کا اعلان کیا گیا تھا، اب تک 42 ارب روپے تقسیم ہوچکے ہیں، دادو میں جن خیموں میں رقم تقسیم نہیں ہوئی وہاں بھی رقم تقسیم کی جائے، ہم اس مشکل سے نکلیں گے اور پاکستان کو دوبارہ آباد کریں گے، سیلاب سے جنگ میں اللہ ہمیں فتح دیں گے، تمام وسائل کو بروئے کار لاکر ملک دوبارہ ترقی کریگا۔



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…