۔اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/آن لائن)پولنگ ایجنٹس کے متعلقہ حلقہ سے ہونے سے متعلق ریٹرننگ افسران کی موقف کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواست الیکشن کمیشن نے مسترد کردی۔ الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ جاری کر دیا۔تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ پولنگ ایجنٹ صرف متعلقہ حلقہ کا ووٹر ہی ہوسکتا ہے،کسی بھی امیدوار کے پولنگ ایجنٹ کا تعلق
دوسرے حلقے سے نہیں ہوسکتا۔پولنگ ایجنٹس کی تعیناتی سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے موجود ہیں۔الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ صاف شفاف اور غیرجانبدار انتخابات کرائے جائیں۔کہا گیا کہ الیکشن کمیشن پولنگ ایجنٹس کی تقرری سے متعلق ریٹرننگ افسران کو ہدایات جاری کرچکا ہے، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کی درخواستیں نمٹا دی گئیں، تحریک انصاف نے پولنگ ایجنٹس کے دوسرے حلقہ سے ہونے سے متعلق الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی۔ دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب میں ضمنی انتخابات سے پہلے ووٹر لسٹوں میں رد بدل کیخلاف درخواست پرالیکشن کمیشن کو سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ضمنی الیکشن کروانے کا حکم دے دیا۔ جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے ڈاکٹر یاسمین راشد اور شہری منیر احمد کی درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت عدالتی حکم پر صوبائی الیکشن کمشنر نے پیش ہوکر عدالت کو بتایا کہ الیکشن 25 مئی 2022 کی ووٹر لسٹ کے مطابق ہو گا 25 مئی کی ووٹر لسٹ پر غلطی سے پرنٹنگ کی تاریخ 2 جون لکھی گئی عدالت نے صوبائی الیکشن کمشنر کو حکم دیا کہ الیکشن کمیشن ضمنی انتخاب سپریم کورٹ کی روشنی میں کروائے۔عدالت نے درخواست نمٹا دی عدالت کے روبرو درخواست گزار ڈاکٹر یاسمین راشد، منیر احمد و دیگر کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات سے پہلے ووٹر لسٹوں میں تبدیلی کر دی ہے۔
ووٹر لسٹوں میں تبدیلی قانون کی منشا کے منافی ہے درخواست میں دعویٰ کیا گیا کہ کئی زندہ لوگوں کے ووٹوں کو مردہ قرار دیکر ووٹ ختم کر دیئے گئے اور اس طرح شہری اپنے ووٹ کے بنیادی حق سے محروم ہو جائیں گے۔ درخواست میں یہ خدشہ بھی ظاہر کیا گیا کہ
الیکشن کمیشن کے اس اقدام سے ضمنی انتخابات میں دھاندلی ہو سکتی ہے۔ درخواست میں نکتہ اٹھایا گیا کہ صاف شفاف الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اس لیے الیکشن کمیشن کو تمام ووٹرز کے ووٹ اصل جگہ پر بحال کرنے کا حکم دیا جائے