اسلام آباد(آن لائن)سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور ارسلان خالد کی مبینہ آڈیو لیک کی تحقیقات کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ آڈیو لیک کی فارنزک تحقیقات کرے ،
بشریٰ بی بی اور ارسلان خالد کو عدالت بلا کر ویڈیو سے متعلق پوچھا جائے ،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ آڈیو درست ثابت ہونے کی صورت میں بشریٰ بی بی اور ارسلان خالد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور آڈیو درست ثابت ہونے کی صورت میں بشریٰ بی بی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے ،آڈیو لیک کرنے سے افراد کی نجی زندگی میں مداخلت کی گئی آڈیو لیک ہونے سے پاکستان کی کلچرل، سوشل اور بین الاقوامی ساخت متاثر ہوئی ،درخواست میں یہ موقف بھی اختیار کیا گیا کہ آڈیو لیک کرنے والوں کے خلاف قانون کی مطابق کارروائی کی جائے،پاکستان میں سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کیلئے کوئی قانون موجود نہیں ہے جس سے سوشل میڈیا پر مواد سے پاکستان کی اندرونی اور بیرونی ساکھ متاثر ہو رہی ہے،وزارت داخلہ، وزارت اطلاعات اور پی آئی ڈی سوشل میڈیا رجسٹریشن کے حوالے سے اقدامات کریں، درخواست وکیل محمد آصف گجر کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں وزارت داخلہ، وزارت اطلاعات، چیئرمین پیمرا اور پی ائی ڈی کو فریق بنایا گیا ہے اس کے ساتھ ایف آئی اے، انٹیلیجنس بیورو اور سٹیٹ بنک کو بھی درخواست میں فریق بنایا گیا ہے درخواست گزار نے لکھا کہ وہ سوشل ویلفیئر کا کام بھی کرتے ہیں اور روزانہ کی بنیادوں پر مختلف اخبارات، ٹی وی چینلز اور یوٹیوب کا بالترتیب مطالعہ دیکھتے اور سنتے ہیں مختلف یو ٹیوب چینلز ملکی سالمیت کے خلاف کام کر رہے ہیں جن کو ریگولیٹ کیا جانا ضروری ہے۔