طرابلس (این این آئی )لیبیا کے مشرقی شہرطبرق میں مظاہرین نے سیاسی جماعتوں کے خلاف احتجاج کیا ہے اور وہ پارلیمان کی عمارت میں گھس گئے۔انھوں نے لیبیا کی متحارب سیاسی جماعتوں کے خلاف اپنے غم وغصے کا اظہارکیا،نعرے بازی کی اور عمارت کے
سامنے آگ لگا دی۔میڈیارپورٹس کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا کہ پارلیمنٹ کی حفاظت پر مامور سیکورٹی فورسز اپنے فرائض منصبی سے دست کش ہوگئی تھیں اور انھوں نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔لیبیا کی نئی حکومت کی ناکامی پر دارالحکومت طرابلس اور طبرق کے علاوہ مشرقی شہروں بن غازی اوربعض دوسرے شہروں میں بھی مظاہرے کیے گئے ۔یادرہے کہ لیبیامیں2011 میں نیٹوکی حمایت یافتہ بغاوت کے بعد سے بدامنی جاری ہے۔اس بغاوت کے نتیجے میں مطلق العنان صدرمعمرالقذافی کی حکومت ختم ہوگئی تھی مگراس کے بعد سے لیبیاانتشارکا شکارہے۔2014 میں شورش زدہ ملک عملا مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم ہوگیا تھا اوردومتوازی حکومتیں چھے سال تک بروئے کاررہی تھیں۔2020 میں ملک میں جاری سیاسی تقسیم کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کی ثالثی میں مفاہمتی عمل شروع ہوا تھا۔تاہم دسمبرمیں طے شدہ انتخابات روکنے کے بعد طبرق میں قائم پارلیمان نے قراردیا تھا کہ وزیراعظم عبدالحمیدالدبیبہ کی عبوری اتحادی حکومت کی مدت ختم ہوچکی ہے اور اس نے فتحی باشآغا کوان کی جگہ عبوری وزیراعظم مقررکیا تھا۔