جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

کھڑکی میں سے مکے مارے گئے، پھر کھینچ کر باہر گرا دیا گیا ایاز امیر اپنے اوپر ہونیوالے تشدد کی تفصیلات سامنے لے آئے

datetime 2  جولائی  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی اور کالم نگارایاز امیر نے نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ٹی وی چینل سے پروگرام کے بعد نکلے تو ایک گاڑی نے اُن کا راستہ روکا۔اُن کے مطابق ساتھ ہی ایک آدمی آیا جس نے چہرے پر ماسک پہنا ہوا تھا، اس

نے ڈرائیور کو جھپٹ لیا جبکہ اسی اثنا میں دو آدمیوں نے اُنھیں کھڑکی میں سے ہی مکے مارے اور کھینچ کر باہر زمین پر گرا دیا جہاں ان پر مزید تشدد کیا گیا۔ایاز امیر نے کہا کہ مذکورہ افراد جاتے ہوئے ان کا پرس اور موبائل فون بھی اپنے ساتھ لے گئے۔پاکستان کے قومی کمیشن برائے انسانی حقوق نے اس واقعے پر کہا ہے کہ اس حملے سے معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان میں صحافیوں پر زمین تنگ ہو رہی ہے اور یہ آزادی اظہارِ رائے کے آئینی حق کے خلاف ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ شب لاہور میں معروف صحافی اور کالم نگار ایاز امیر پر مبینہ طور پر حملے کا واقعہ پیش آیا ہے جس کے بعد وزیرِ اعظم شہباز شریف اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ایاز امیر سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو ہدایت کی ہے کہ واقعے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کروائی جائیں۔پنجاب کے وزیرِ داخلہ عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ وہ لاہور کی پولیس ٹیم کے ہمراہ ایاز امیر کے پاس دنیا ٹی وی کے دفتر میں ہیں۔ اُنھوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت جلد ملزمان تک پہنچ جائے گی اور سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…