پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

شاہ محمود کی اگلی سیاسی منزل کے بارے میں ملک بھر میں قیاس آرائیاں

datetime 30  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے 2018 میں صوبائی اسمبلی کی نشست پر اپنی شکست کا الزام پارٹی پر لگانے اور پھر اس بیان کی وضاحت کر دی ہے۔روزنامہ جنگ میں فاروق اقدس کی شائع خبر کے مطابق سوشل میڈیا پر ان کے بیان کا پس منظر اور موجودہ حالات میں ان کی سیاست کے حوالے سے آراء اور چہ میگوئیوں کا آغاز بھی

ہوگیا ہے جس میں ان کی اگلی سیاسی منزل کے بارے میں بھی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ تاہم یہ استفسار اپنی جگہ پر بہرحال وزن رکھتا ہے کہ آخر شاہ محمود قریشی صاحب کو یہ سیاسی دکھ آخر چار سال بعد کیوں یاد آیا۔ہر چند کہ وہ ملتان میں ضمنی الیکشن کی مہم کیلئے ایک کارنر میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے اگر وہاں ان کا یہ چار سال پرانا ’’ سیاسی زخم‘‘ تازہ ہو بھی گیا تھا تو اس کی وجوہات کا اظہار انہوں نے ’’پارٹی کی سازش ‘‘ جیسے جن الفاظ میں کیا اس سے یقیناً تنظیمی سطح پر ہی نہیں بلکہ عوامی اور سیاسی سطح پر بھی اس کے اثرات کچھ اچھے مرتب نہیں ہوں گے۔بالخصوص ایک ایسے موقع پر جب چند دنوں بعد ضمنی انتخاب کا مرحلہ آنے والا ہے۔بعض حلقے جن کا شمار ان کے مخالفین میں کیا جاتا ہے شاہ محمود قریشی کے اس بیان کے تناظر میں جو پیشگوئیاں، قیاس آرائیاں اور دعوے کر رہے ہیں کہ ایک ایسے موقعے پر جب تحریک انصاف کی حکومت ختم ہونے کے بعد بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا کردار غیر معمولی سطح پر اہمیت اختیار کر رہا ہے تو وزیر خارجہ کے منصب سے محرومی ان کیلئے خاصی تکلیف دہ ہوگی۔اس کیلئے وہ اپنی پرانی جماعت پیپلز پارٹی میں واپسی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے ’’وزیراعظم‘‘ بننے کا انتظار بھی کرسکتے ہیں بشرطیہ کہ انہیں کوئی یقین دہانی یا قابل بھروسہ اشارہ مل جائے اور موجودہ بیان اسی خواہش کے طویل اور صبر آزما انتظار کی ابتدائی حکمت عملی بھی ہوسکتی ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…