جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

میں نے کوئی سیاسی بیان نہیں دیا، اسد عمر کی تنقید پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا موقف آ گیا

datetime 15  جون‬‮  2022 |

راولپنڈی (آن لائن) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل، میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ میں نے کسی قسم کا سیاسی بیان نہیں دیا، کمیٹی اجلاس میں واضح کردیاگیاتھاکہ سازش کے کوئی ثبوت نہیں، خط کے معاملے پر حکومت جوڈیشل

کمیشن یا اور کوئی فورم بنائے تو ادارے تعاون کریں گے۔ ایک انٹرویو میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں تمام سروسز چیفس نے اپنا مؤقف واضح طور پر بتادیا تھا، کسی سروس چیف نے یہ نہیں کہا کہ سازش ہوئی۔ نیشنل سکیورٹی میٹنگ کا ایجنڈا پہلے سے طے شدہ ہوتا ہے، قومی سلامتی کمیٹی اجلاس سے متعلق گزشتہ روز بھی تفصیلی بات کی تھی۔ خط کے معاملے پر حکومت جوڈیشل کمیشن یا اور کوئی فورم بنائے تو ادارے تعاون کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کسی قسم کا سیاسی بیان نہیں دیا، میں نے سروسز چیف کے توسط سے وضاحت دی، سروسز چیف سے متعلق بات ہو تو میرا خیال ہے کہ میں ہی اس کی وضاحت کروں گا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سروسز چیفس اور ڈی جی آئی ایس آئی کی جانب سے واضح کردیا تھا، واضح کردیا تھاکہ سازش کا کوئی ثبوت نہیں ملا، یہ صرف ایک وضاحت تھی اور اس کا سیاست سے تعلق نہیں تھا، نیشنل سکیورٹی کمیٹی (این ایس سی) کی میٹنگ ملک کا اعلیٰ سطح کا فورم ہے، اس میں میں سروسز چیفس اور ڈی جی آئی ایس آئی اپنی اِن پٹ لے کر جاتے ہیں سروسز چیفس اور ڈی جی آئی ایس آئی کی اِن پٹ انٹیلی جنس بیسڈ انفارمیشن ہوتی ہے، ذاتی رائے نہیں، یہ رائے نہیں تھی انٹیلی جنس بیسڈ انفارمیشن تھی،حقائق دیکھ کر اِن پٹ دی گئی۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق سازش کا لفظ یا ایسی کوئی چیز این ایس سی میٹنگ اعلامیے

میں بھی شامل نہیں کی گئی، یہ رائے نہیں کہی جاسکتی یہ واضح طور پر بریف کیا گیا تھا۔ میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن یا کوئی اور فورم جس کا حکومت فیصلہ کرے، ادارے مکمل تعاون کریں گے، جو کچھ انہیں اداروں سے چاہیے وہ کرکے دیں گے، ایجنسیز اور ادارے اپنی ان پٹ ہائی لیول پر پہلے ہی دے چکے ہیں، ایجنسیز اور اداروں نے اپنی ان پٹ ایک دفعہ نہیں دو دفعہ اعلیٰ سطح پر دی ہے، اسے جیسے بھی وہ اپنی تسلی کیلئے لیجانا چاہتے ہیں یہ ان پر ہے، فیصلہ ہم نے نہیں کرنا، میں نے اپنے ادارے کا مؤقف تفصیل سے بیان کردیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…