ہفتہ‬‮ ، 02 اگست‬‮ 2025 

کرپشن کے شواہد نہیں، عدالت نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کو بڑا ریلیف دے دیا

datetime 13  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی) عدالت نے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلی پنجاب میاں محمد حمزہ شہباز کی عبوری ضمانتیں منظور ہونے کا تحریری حکم جاری کر دیا۔سپیشل سینٹرل عدالت کے جج اعجاز حسن اعوان نے 22 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب کے خلاف کرپشن، اختیارات کا ناجائز استعمال، رشوت کے الزامات پر ابھی کوئی شواہد میسر نہیں ہے، کرپشن، رشوت اور اختیارات کے غلط استعمال کے الزامات پر ٹرائل میں مزید تحقیقات کی ضرورت ہے، تفتیشی افسر نے پولیس ڈائری میں آج تک یہ نہیں لکھا انہیں تفتیش کے لیے ملزمان کی حراست درکار ہے۔فیصلے میں کہا گیا کہ ریکارڈ کے مطابق ایف آئی اے نے لکھا ایک سیاستدان نے پارٹی ٹکٹ کے نام پر شہباز شریف کو 14 ملین دیئے، ایف آئی اے آج تک اس سیاستدان کا نام نہیں بتا سکی، ایف آئی اے کے مقدمے میں بھی سیاستدان کے نام کا ذکر نہیں ہے، سیاستدان کی جانب سے 14ملین دینے کا بھی کوئی دستاویزی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا۔فیصلے کے مطابق پراسکیوشن کوئی ایک شواہد پیش نہیں کرسکی جس سے ثابت ہو شہبازشریف رمضان شوگر ملز کے شئیر ہولڈرز یا ڈائریکٹر رہے ہوں، حمزہ شہباز رمضان شوگر ملز کے سی ای او رہ چکے ہیں، ایف آئی اے کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکی جس سے ثابت ہو تمام مشتبہ اکانٹس حمزہ شہباز کی ہدایات پر کھولے گئے۔ ایف آئی اے نے شہباز شریف اور حمزہ نے جیل میں تحقیقات کیں، جیل میں تحقیقات کے بعد ایف آئی اے نے 5 ماہ کی پر اسرار خاموشی اختیار کی، دونوں کی آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں ضمانت منظور ہونے کے بعد ایف آئی اے دوبارہ کال آپ نوٹسز بھیجے۔

عدالتی تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ایف آئی اے کا یہ عمل اسکی بدنیتی کو ظاہر کرتا ہے، وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب کی عبوری ضمانتیں کی توثیق کی جاتی ہے، عدالت یہ بات واضح کرتی ہے ضمانت کی درخواست پر عدالتی فیصلے میں دیے گئے، ریمارکس عارضی ہیں، ایسے ریمارکس سے کیس کے میرٹ اور ٹرائل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…