اتوار‬‮ ، 03 اگست‬‮ 2025 

‘عمران خان نے ہراسانی کی شکار خاتون کی ویڈیو سے چیئرمین نیب کو بلیک میل کیا، عظمی بخاری کا حیران کن دعویٰ

datetime 12  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) پاکستان مسلم لیگ(ن) پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہچار سال تک احتساب کے نام پر انتقام لیاگیا اس کی قسط وار کہانیاں سامنے آ رہی ہیں،عمران خان نے حکومت کو چلانے اور سیاسی مخالفین کو ختم کرنے کیلئے اداروں کااستعمال کیا بلکہ خواتین کابھی استعمال کیا گیا، عمران خان مخالفین کیلئے آرٹیکل چھ کے مقدمے بنانا چاہتے تھے

ثاقب نثار سے صادق اور امین کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے والے عمران خان نے سابق چیئرمین نیب کے ہراساں کرنے پر انصاف کیلئے آنے والی خاتون کی ویڈیو کو بھی اپنے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا، اسی ویڈیو کے ذریعے نیب کو سیاسی مخالفین کا قلع قمع کرنے پر لگایا گیا اور اپنے کیسز پر پردہ ڈلوا دیا گیا ۔ پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پاکستان کے اندر گزشتہ چار سال میں احتساب کے نام پر انتقام کا جو ڈرامہ چلا اس کی قسط وار کہانیاں منظر عام پر آ رہی ہیں،اس کی گواہاہیاں آتی رہی ہیں کہ کیسے عمران خان نے اپنی حکومت کو چلانے کیلئے اور سیاسی مخالفین کا قلع قمع کرنے کے لئے اداروں کا استعمال کیا اوراس کی بہت ساری مثالیں موجود ہیں،ایف آئی اے میں بشیر میمن کے انٹرویوز موجود ہیں جس میں انہوں نے بتایا کہ عمران خان کس طرح سیاسی مخالفین کے لئے آرٹیکل چھ کے مقدمات چاہتے تھے اور انہوں نے اس کی نشاندہی کی ہوئی تھی جس میں مریم نواز بھی شامل تھیں تاکہ ان کو راستے سے ہٹایا جا سکے۔ اس کے بعد عدلیہ میں شوکت صدیقی آن ریکارڈ موجود ہیں اوران کی پٹیشن سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے جس میں انہوں نے بتایا کہا کہ اپنی مرضی کے فیصلے اورسیاسی مخالفین کو راہ سے ہٹانے کے لئے کس طرح بلیک میل کیا جاتا تھا اوردباؤ میں لایا جاتا تھا۔ اب تیسری کہانی سابق چیئرمین نیب کی سامنے آئی جس میں یہ کوشش کی گئی کہ جاوید اقبال کو بھی اپنے شکنجے میں لیا جائے

اور ان سے اپنی مرضی کے فیصلے لئے جائیں۔عمران خان نہ صرف اداروں کا استعمال کرتے رہے ہیں بلکہ افسوس کی بات ہے کہ وہ خواتین کا بھی استعمال کرتے رہے،انہوں نے اپنی گندی اور گھٹیا سیاست کے لئے ہمیشہ خواتین کا استعمال کیا ہے۔جب انہیں ذاتی زندگی کے لئے پیسہ چاہیے تھا

تب انہوں نے خاتون کا استعمال کیا، جب کنٹینر پر چڑھے ہوئے تھے میڈیا کی سرپرستی چاہیے تھی توخاتون کا استعمال کیا اور جب انہیں حکومت میں آنا تھا روحانی علم اور تعویز گنڈوں کی ضرورت پڑی تب بھی خاتون کا استعمال کیا، انہوں نے ذاتی اور سیاسی زندگی میں خواتین کا استعمال ہی کیا تھا

اور اپنے سیاسی مخالفین کو راہ سے ہٹانے کے لئے کے لئے گندا اورگھناؤ نا کھیل کھیلا۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کسی کی ذاتی اور نجی زندگی میں جانا پسند نہیں کرتی ہے اور ہمارا یہ کبھی ہدف نہیں رہا۔ انہوں نے بتایا کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال کاایک واقعہ سامنے آیا جس میں ایک خاتون جو ایک سائلہ تھیں

جن کا نام غالباًطیبہ فاروق ہے اور انہیں طیبہ گل بھی کہا جاتاہے ان کے حوالے سے ایک ویڈیو سامنے آئی اس ویڈیو کا بہت چرچہ ہوا۔ ہونا تو یہی چاہیے تھا جو شخص خاتون کو ہراس کر رہا تھا جو ایک خاتون کو استعمال کر رہا تھا اس کے اوپر بات کی جاتی ہے سوال پوچھے جاتے الٹا خاتون کی کردار کشی کی گئی

اور خاتون کو کٹہرے میں کھڑا کیا گیا اور سوال پوچھے گئے اور تصویر کا اصل رخ دکھانے نہیں دیا گیا۔ میڈیا بھی اس وقت نرغے میں تھا اور اس کو بھی سچ بتانے کی اجازت نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ طیبہ فاروق نے ایک دو دن پہلے ایک انٹرویو دیا ہے جس میں بہت اہم باتیں کی ہیں

اگر کسی کو غلط فہمی ہے کہ پاکستان میں پچھلے چار سال میں احتساب کے نام کیا کیا نہیں ہو اتو یہ انٹر ویو اس کی آنکھیں کھولنے کے لئے۔انہوں نے خاتون کے انٹرویو کا ویڈیو کلپ دکھاتے ہوئے کہا کہ ایک سچائی یہ تھی کہ خاتون ایک طاقتور شخص سے ہراس ہو رہی تھی

اور اس نے خود کو ہراساں ہونے سے بچانے کے لئے ایک ویڈیو بنائی تاکہ اس شخص کا ہاتھ روک سکے لیکن عمران خان نے اس کا بڑی خوبصورتی سے استعمال کیا۔ طیبہ فاروق نے بتایا کہ عمران خان کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان اس خاتون سے متعدد بار ملے

اور اس نے سٹیزن پورٹل پر جو شکایت ڈالی کہ کہ اس کو انصاف دیا جائے لیکن جو خود کو صادق اور امین کہتا تھا اس کو اس بات بات کی شرم نہیں آئی کہ اس نے ایک خاتون کی پرائیویسی جس میں اسے ہراساں کیا جارہا تھا اور اسے انصاف اور مدد چاہیے تھی اس کا بھی سیاسی استعمال کیا،

خاتون کی اجازت کے بغیر اس کی ویڈیوکو پبلک کیا گیا اور اپنے دوست جو اس وقت عمران خان کی کابینہ میں معاون خصوصی تھے اس کے ٹی وی چینل پر چلوایا گیا۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کے اوپر دباؤ آیا اور اس کے بعد ان سے گارنٹی لے لی گئی کہ مالم جبہ، ہیلی کاپٹر، پرویز خٹک کے کیسز سمیت دیگر کرپشن کے کیسز نہیں کھولے جائیں گے اور ان پر آنکھیں بند کر لی جائیں

اور صرف سابق چیئرمین کی تردید چلا دی گئی۔انہوں نے کہا کہ ایک خاتون بر ملا کہہ رہی ہے کہ اس نے اپنی پرائیویٹ ویڈیو انصاف حاصل کرنے کے لئے دی تھی لیکن امانت کے طور پر لی جانے والی ویڈیو کا ناجائز استعمال کیا گیا، اس کی پرائیویسی کو خراب کیا گیا بلکہ دوسری طرف اس کے ذریعے سیاسی مخالفین اور سابق چیئرمین نیب کو بھی ویڈیو پر نچانا تھااس کے لئے راہ ہموار کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ وہ شخص جو نہ کسی عورت کی پرائیویسی کا لحاط کر سکتاہے اپنی کرتوتوں پردہ ڈالنے کیلئے اس حد تک چلا جائے گا انتہائی شرمناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران کان کو اداروں کو استعمال کرنے کی عادت ہے،بشیر میمن کے ذریعے ایف آئی اے کو استعمال کرنے کی کوشش کی گئی،

عدلیہ میں اپنی مرضی کے فیصلے لینے کی کوشش کی گئی،نیب میں جسٹس(ر) جاوید اقبال کو استعمال کر کے سیاسی مخالفین خصوصاً مسلم لیگ (ن) پرکیسز بنائے گئے اور اداروں کا استعمال کرتے کرتے ایک گندی اور گھٹیا طریق کار جو ان کی سیاست کا حصہ تھا عورتوں کا استعمال بھی کیا گیا،

اس درندے نے اس کو بھی نہیں چھوڑا جو انصاف کے لئے اس کے پاس آیا تھااور اس کے ساتھ یہ سلوک کیا گیا کہ اس کی پرائیویسی ختم کی گئی، اس کی اجازت کے بغیر اس کی دی ہوئی امانت ویڈیو کا اپنی گھٹیا سیاست کے لئے استعمال کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ 10مئی2019ء کوطیبہ فاروق نے سٹیزن پورٹل پر درخواست کے ساتھ ویڈیو کے سکرین شارٹس بھجوائے،

اس کے 9روز بعد چیئرمین نیب میڈیا کے سامنے آتے ہیں اوربتاتے ہیں ان پربہت دباؤ میں لایا گیا،پھر ان کا جاوید چوہدری کے ساتھ انٹر ویو آیا جس میں انہوں نے بتایا کہ کس طرح (ن) لیگ کی قیادت کوجیل میں رکھنے اور کس طرح حکمران جماعت کے ختم کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طیبہ گل نے بتایا کہ نیب میں تحقیقات مرد حضرات کیا کرتے تھے اور مریم نواز نے بھی اسی کا ذکر کیا ہے،

ابھی انہوں نے پورے سچ بتائے نہیں، عمران خان کی عمرانی حکومت کا فتنہ اور فساد ا رظلم کی داستانیں ابھی سامنے نہیں آئیں۔ خواتین کی بیرکس کے اندرکیمرے لگے ہوئے تھے اورتفتیش بھی مرد رات کے وقت کرتے تھے اور بیرکس کے باہر ہراساں کرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ بیگم کلثوم نواز کی بیماری پر طرح طرح کی باتیں کی گئیں لیکن آج گرفتاریوں سے بچنے کیلئے طرح طرح کے بہانے بنائے جارہے ہیں، یاسمین راشد ہمارے لئے محترم ہیں، یہ گیا کہ ستر سال کی کینسر کی مریضہ کو گرفتار کیا گیا لیکن یہ نہیں دیکھا گیا کہ ستر سال کی خاتون نے کس طرح پچاروں کے ٹائروں کے نیچے قانون کو روندا، یہ مکافات عمل ہے،

آج انہیں گرفتاریوں سے بچنے کے لئے بیماریاں ڈھونڈنا پڑ رہی ہیں، بیگم کلثوم نواز کو تو پی ٹی آئی کو بتانے کے لئے قبر میں جانا پڑا کہ میں بیمار ہوں۔انہوں نے کہا کہ اب دو سوالات اٹھتے ہیں کہ جو نیب کا ادارہ سارے گھناؤنے کھیل میں عمران خان کی حکومت کا آلہ کار بنا اس سے جواب طلبی کیسے کی جائے گی

، دوسرا سوال یہ ہے کہ ایک خاتون جس نے امانت کے طور پر اپنی پرائیویٹ ویڈیو ریاست مدینہ کا نام لینے والے کے حوالے کی اس کی کیا سزا ہے

۔انہوں نے کہا کہ خاتون نے یہ بھی بتایا ہے کہ وہ عمران خان سے بھی ملیں، خاتون کی مرضی کے بغیر دی ہوئی امانت کو استعمال کر کے عمران خان کے خوب فائدہ اٹھایا

اس ویڈیو کے بعد نیب نے عمران خان حکومت سے کسی کرپشن کیس کا نہیں پوچھا، جاوید اقبال ایک کمپرو مائز شخصیت تھے، عمران خان نے دوسرے اداروں کی طرح نیب کو بھی کٹھ پتلیوں کی طرح اپنی انگلیوں پر نچایا۔عمران خان کے سیاست،

حکومت میں رہنے اور چلانے اورسیاسی مخالفین کو سبق سکھانے کے لئے چیئرمین نیب اور ان کا ادارہ بھی استعمال ہوا، ہمارا مقصد ان کا گھناؤنا چہرہ سامنے لے کر آنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فرعونی دور ختم ہوا ہے تو خاتون باہر آئی ہے۔اگر ہم نے نیب سے فائدہ حاصل کیا ہوتا تو ایک کے بعد ایک جیل نہ جارہے ہوتے۔

ہمارامطالبہ ہے کہ عمران خان نے جو کیا اسے امانت میں خیانت کے طور بطور کیس لینا چاہیے،اب فرعونی اورعمرانی دور ختم ہوگیا ہے توخاتون کو ضرورانصاف ملنا چاہیے۔۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…