لاہور( این این آئی) تحریک انصاف کے ڈی سیٹ ہونے والے منحرف اراکین نے مسلم لیگ (ن) کی ٹکٹ کے حصول کیلئے باضابطہ کوششیں شروع کر دی ہیں جبکہ دوسری جانب عام انتخابات میں مذکورہ حلقوںسے (ن) لیگ کے سابقہ ٹکٹ ہولڈرز نے بھی لابنگ شروع کر دی
،عبد العلیم خان کی جانب سے انتخاب میں حصہ نہ لئے جانے کاامکان ہے اور ممکنہ طور پر ان کی جگہ ان کے دست راست شعیب صدیقی انتخاب لڑیں گے۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے ڈی سیٹ ہونے والے 20 ارکان پنجاب اسمبلی کے حلقوں میں ضمنی انتخابات 17 جولائی کو ہوں گے جس میں لاہور کے 4 حلقے بھی شامل ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ضمنی انتخابات کے لئے ڈی سیٹ ہونے والوں نے (ن)لیگ کی ٹکٹ کے حصول کے لیے باضابطہ کوششیں شروع کر دی ہیں جبکہ دوسری جانب مسلم لیگ (ن)کے سابقہ ٹکٹ ہولڈرز بھی میدان نہ چھوڑنے پر بضد ہیں اور ان کی جانب سے پارٹی کے مرکزی رہنمائوں کے ذریعے قیادت سے رابطوں کی کوشش کی جارہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن)نے ڈی سیٹ ہونے والوں کو ضمنی انتخابات میں ٹکٹ دینے کا وعدہ کر رکھا ہے ۔پی پی 158 سے عبدالعلیم خان کی جگہ ان کے دست راست شعیب صدیقی کے الیکشن لڑنے کا امکان ہے ۔ ذرائع کے مطابق اس حلقے سے شکست کھانے والے (ن) لیگ کے رانا احسن شرافت دوبارہ ٹکٹ حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں
اور اس کیلئے انہوںنے پارٹی کے سینئر مرکزی رہنما کے ذریعے قیادت سے رابطے کی بھی کوشش کی ہے۔عام انتخابات میں پی پی 167 سے نذیر چوہان (ن)لیگ کے میاں سلیم کو شکست دے کر منتخب ہوئے تھے تاہم سابقہ ٹکٹ ہولڈر بھی دوبارہ ٹکٹ کے حصول کے لیے کوشاں ہیں۔
خواجہ سعد رفیق کی جانب سے قومی اسمبلی کا ممبر منتخب ہونے پر پی پی 168 کی نشست چھوڑنے پر تحریک انصاف کے ملک اسد کھوکھر نے ضمنی الیکشن میں (ن)لیگ کے رانا خالد قادری کو شکست دی تھی
تاہم رانا خالد قادری بھی ٹکٹ کے لیے قیادت سے رابطے کیلئے کوشاںہیں۔پی پی 170 میں تحریک انصاف کے چودھری امین نے مسلم لیگ (ن) کے میاں عمران جاوید کو شکست دی تھی
اور میاں عمران جاوید بھی غیر اعلانیہ طو رپر میدان چھوڑنے پر تیار نہیں اور انہوں نے اپنے طو رپر لابنگ شروع کر رکھی ہے۔ذرائع کے مطابق اس حوالے سے حتمی فیصلہ مسلم لیگ (ن)کی قیادت کرے گی ۔