اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی ) حکومت تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ سے نمٹنے کیلئے اسلام آباد میں فوج طلب کرنے پر غور کررہی ہے جبکہ راستوں کی بندش اور ریڈزون سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابقتحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ کے حوالے سے آئی جی اسلام آباد کی زیرصدارت ہنگامی اجلاس ہوا ، نجی ٹی وی اے آروائی کے مطابق
جس میں ڈی آئی جیز،ایس ایس پیزاوراسپیشل برانچ حکام نے شرکت کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دھرنےسےمتعلق ممکنہ سیکیورٹی پلان ترتیب دے دیا گیا ہے ، جس کے تحت راستوں کی بندش اور ریڈزون سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں ایف سی اور رینجرز سمیت دیگر صوبوں سے نفری طلب کرنے سمیت موٹر وے، سیف سٹی کیمروں سے نگرانی کیلئے مانیٹرنگ سیل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔اجلاس میں سفارشات بھی تیار کرلی گئیں تاہم حتمی منظوری وزارت داخلہ دےگی، پولیس اور انتظامیہ نے سفارشات میں مظاہرین کو روکنے کی گائیڈ لائنز مانگ لیں ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے اسلام آباد میں فوج طلب کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔دوسری جانب اس حوالے سے تحریک انصاف کے رہنما شہبازگل نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کاحتجاج پر امن ہوگا،حکومت نے غیرقانونی قدم اٹھایا تو مظاہرین کو روکنا مشکل ہوجائےگا،ان کی ساری منصوبہ بندی رائیگاں جائے گی۔واضح رہے کہ آج موجودہ حکومت کے مستقبل کے حوالے سے وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدات اتحادیوںکا اجلاس طلب کیا گیاہے۔نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے موجودہ حکومت کے مستقبل کے حوالے سے حتمی مشاورت کیلئے اتحادی جماعتوں کا اجلاس پیر کو طلب کرلیا ۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ روزآصف زرداری کو بھی موجودہ صورتحال پر اعتماد میں لیا تھا
تاہم پیر کو ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم اپنے اتحادیوں سے حکومت کے مستقبل کے حوالے سے مشاورت کرینگے ۔خیال رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان گزشتہ روز لاہور میں اہم ملاقات ہوئی ہے، جس میں مختلف اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران پی ٹی آئی کے اگلے لائحہ عمل اسلام آباد لانگ مارچ کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی اور انتخابی اصلاحات سمیت دیگر امور بھی زیر غور آئے۔