جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

جناب چیف جسٹس میری گرفتاری، ہتھکڑی لگانے اور قصوری چکی میں ڈالنے کا بھی نوٹس لیا جائے، عرفان صدیقی نے اپیل کر دی

datetime 22  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن )کے سینیٹر عرفان صدیقی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس، مسٹر جسٹس اطہر من اللہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اْنکی گرفتاری، ہتھکڑیاں لگانے اور اڈیالہ جیل میں ڈالنے کی بھی جوڈیشل انکوائری کرائیں۔ اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ

عزت مآب چیف جسٹس، اطہر من اللہ صاحب ! نصف شب کو عدالت لگا کر محترمہ شیریں مزاری کی دادرسی اور جوڈیشل انکوائری کا حکم بہت اچھا لگا، کیا ممکن ہے کہ محترمہ شیریں مزاری کے دور میں آدھی رات کو میری گرفتاری، ہتھکڑی لگانے اور اڈیالہ جیل کی قصوری چکی میں ڈالنے کی بھی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔یاد رہے کہ عرفان صدیقی کو تحریک انصاف کی حکومت کے دوران جولائی 2019 میں آدھی رات کے وقت پولیس اور دیگر اداروں کی بھاری نفری نے اسلام آباد میں واقع انکے گھر سے گرفتار کر لیا تھا، اگلے روز ہتھکڑی لگا کر اسسٹنٹ کمشنر مہرین بلوچ کے سامنے پیش کیا گیاجس نے انہیں چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا تھا جہاں انہیں سنگین جرائم میں ملوث ملزموں کیساتھ قصوری چکی میں ڈال دیا گیا تھا،بعد میں بتایا گیا کہ انہیں کرایہ داری کے قانون میں ایک ایسے گھر کے حوالے سے پکڑا گیا ہے جو انکی ملکیت بھی نہیں تھا،بار بار کے مطالبوں کے باوجود آج تک اس واردات کی انکوائری نہیں کرائی گئی،ہفتہ کے دن پی ٹی آئی کی رہنما شیریں مزاری کی گرفتاری ہزاروں کنال زمین کے بارے میں پی ٹی آئی دور میں درج ایک ایف آئی آر پر عمل میں آئی. معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے آیا تو رات گئے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اس کیس کی سماعت کے بعد جہاں شیریں مزاری کی رہائی کے احکامات جاری کیے، وہاں یہ بھی کہا کہ گرفتاری کی انکوائری کیلئے جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے اس فیصلے کی روشنی میں کسی ایف ائی آر کے بغیر اپنی گرفتاری کی بھی عدالتی انکوائری کی اپیل کی ہے۔



کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…