لاہور( این این آئی )وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار سید مرتضی محمود نے کہا ہے کہ پاکستان میں موبائل فون بننا شروع ہو چکے ہیں جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قائد اعظم انڈسٹریل اسٹیٹ کوٹ لکھپت میں واقع ائیر لنک کمیونیکیشن لمیٹڈکے دورہ پر میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرنے کیلئے بہت کچھ ہے
ایز آف ڈوئنگ بزنس پر کام کریں گے سرمایہ کاروں کے ساتھ مل کر بہتر پالیسی بنانے کو ترجیح دی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ لوکل موبائل فون بننے سے ملک کو بہت فائدہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ایئرلنک میں سٹیٹ آف دی آرٹ منصوبہ چل رہا ہے۔موبائل بنتے دیکھ کر بہت خوشی ہو رہی ہے۔اس موقع پر سی ای او ایئرلنک مظفر پراچہ نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ ایئرلنک کے پاس بائیس فیصد موبائل فون انڈسٹری کے شیئر ہیں۔ایئرلنک میں موبائل بنانے کے ساتھ ساتھ ریٹیل سٹورز بھی بنائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موبائل انڈسٹری میں پاکستان بہت پیچھے تھا اب انٹرنیشنل مارکیٹ میں ہم مقابلہ کر سکتے ہیں ۔موبائل فون امپورٹ کرنے سے امپورٹ بل کا بوجھ بہت زیادہ ہو چکا تھاپاکستان میں موبائل فون بننے سے امپورٹ بل کا بوجھ ختم کرنے میں مدد ملے گی ،ہمارے بنائے ہوئے موبائل انٹرنیشنل مارکیٹ کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بنائے گئے موبائل فون ایکسپورٹ بھی کیے جائیں گے موبائل ایکسپورٹ کر کے پاکستان کے زر مبادلہ میں اضافہ کیا جاسکے گا۔وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار سید مرتضی محمود نے ملت ٹریکٹرز لمیٹڈ لاہور کا دورہ کیا۔اس موقع پروفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ ملت ٹریکٹر نے اپنے معیار کی وجہ سے مارکیٹ میں اپنی ساکھ بنا رکھی ہے، ملت ٹریکٹر گاہکوں کے اطمینان اور اعتماد کی نمائندگی کرتا ہے جس کا مارکیٹ میاں 60 فیصد سے زائد شیئر ہے،وفاقی وزیر کو ملت ٹریکٹرز کی مصنوعات کی رینج اور نئی مصنوعات میں توسیع کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا ، وفاقی وزیر نے قیمتی زرمبادلہ کی بچت پر ملت ٹریکٹرز کی انتظامیہ کی کوششوں کو سراہا،ملت ٹریکٹرز انتظامیہ نے وفاقی وزیر کو ٹریکٹر انڈسٹری کو درپیش مسائل پر بریفنگ بھی دی، جس پر وفاقی وزیر نے کہا کہ ٹریکٹر انڈسٹری کے مسائل حل کرنے کے لئے متعلقہ وزارتوں کے ساتھ جلد بات چیت کی جائے گی،قبل ازیںوفاقی وزیر کا استقبال چیئرمین ملت گروپ سکندر مصطفی خان ، سی ای او ملت ٹریکٹرز لمیٹڈ عرفان عقیل اور کمپنی کے سینئر ڈائریکٹرز نے کیا۔