اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )ایم کیو ایم پاکستان کے جھنڈے کو آگ لگانے والے نوجوان نے معافی مانگ لی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ایک ویڈیو پیغام میں نوجوان نے کہا ہے کہ دس اپریل کو میں نے تحریک انصاف کی احتجاجی ریلی کے دوران میں نے ایم کیو ایم کے جھنڈے کو آگ لگا دی تھی
جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی ، میں اس کیلئے تمام پاکستانی قوم اور ایم کیو ایم کی پارٹی قیادت سمیت ان کے کارکنان سے معافی مانگتاہوں ، مجھے افسوس ہے کہ یہ افسوسناک عمل میرے ہاتھوں ہوا جو کہ نہیں ہونا چاہیے تھا اس کیلئے میں بہت شرمندہ ہوں ، کسی بھی سیاسی جماعت کا پرچم نہیں جلانا چاہیے تھا ۔ نوجوان کا کہنا تھا کہ احتجاجی ریلی میں شر پسند عناصر تھے جن کا تعلق پی ٹی آئی سے تھا انہوں نے مجھے اس کام کیلئے اکسایا تھا اس پر میں شرمندہ ہوں اور سب سے معافی مانگتا ہوں ۔ پاکستان زندہ باد، ایم کیوایم زندہ باد ۔ دوسری جانب کراچی میں ایم کیوایم اور تحریک انصاف کے کارکنوں کے درمیان کشیدگی کی اطلاعات، دونوں جماعتوں کے کارکنوں نے ایک دوسرے کے جھنڈے بھی جلائے جبکہ پی ٹی آئی کے دفتر کو جلانے سے متعلق سوشل میڈیا پر دعوے بھی کیے جارہے ہیں لیکن ابھی تک کسی بھی پارٹی کی جانب سے اس حوالے سے کوئی واضح موقف جاری نہیں کیا گیا ۔سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں کے مطابق پی ٹی آئی اور ایم کیوایم کے اتحاد کے ختم ہونے پر تحریک انصاف کے کارکنان کافی غصے میں دکھائی دے رہے ہیں اور ایک کارکن نے تو اپنے غصے کا اظہار ایم کیوایم کے جھنڈے کو آگ لگا کر کیا ۔جھنڈا جلانے سے معاملہ شروع ہو ااور بڑھتا بڑھتا شدت اختیار کر گیا ، ایم کیوایم کارکنا ن نے بدلہ لینے کیلئے کراچی کے علاقے کورنگی میں پی ٹی آئی کے دفتر کو آ گ لگا دی ۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتاہے کہ ایم کیوایم کے دفتر پر چاکنگ بھی کی گئی ہے ، اور دیواروں پر ” جیئے عمران“ کے نعرے درج ہیں ۔جس کے باعث بھی ایم کیوایم کے کارکنوں میں اشتعال پھیلا اور وہ سڑکوں پر نکل آئے ۔اس سنگین معاملے پر تحریک انصاف اور ایم کیوایم دونوں ہی خاموش ہیں اور ابھی تک کسی کی جانب سے کوئی رد عمل یا موقف سامنے نہیں آ سکا