ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بھارت غیر جانبدار مبصرین کو روک سکتا ہے لیکن سچ کو نہیں، کرناٹک میں ایک نہتی لڑکی نے غنڈہ گردوں کو جس طرح للکارا وہ اپنی مثال آپ ہے، شاہ محمود قریشی

datetime 10  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن )وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت ڈس انفارمیشن پھیلا اور غیر جانبدار مبصرین کو داخل ہونے سے روک سکتا ہے لیکن سچ کو نہیں دبا سکتا ،کرناٹک میں ایک نہتی، خود دار لڑکی نے غنڈا گردوں کو جس طرح للکارا وہ اپنی مثال آپ ہے، ہندتوا پالیسی کس قدر تباہی کا باعث بن رہی ہے اس کے بارے میںکشمیریوں سے پوچھیں۔

وزیرخارجہ نے وزارتِ خارجہ میں مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے منعقدہ تصویری نمائش کی تقریب سے خطاب ہوئے کہا کہ آج کی یہ تصویری نمائش ان سنگین مظالم کا نقشہ پیش کر رہی ہے جو مظلوم اور نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جا رہے ہیں،آج کے دور میں آپ حقائق کو چھپا نہیں سکتے، ہندوستان، ڈس انفارمیشن پھیلا سکتا ہے، غیر جانبدار مبصرین کو داخل ہونے سے روک سکتا ہے لیکن سچ کو باہر آنے سے نہیں روک سکتا، مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ میڈیا بالخصوص سوشل میڈیا نے نئے معیار متعارف کروا دیے ہیں، کرناٹک میں ایک نہتی، خود دار لڑکی نے غنڈا گردوں کو جس طرح للکارا وہ اپنی مثال آپ ہے،اس تنہا لڑکی کی آواز نے دنیا بھر کے کروڑوں انسانوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ،اکھنڈ بھارت کی سوچ نے گاندھی اور نہرو کے سیکولر ہندوستان کو مسخ کر دیا ، مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہندتوا پالیسی کس قدر تباہی کا باعث بن رہی ہے اس کے بارے میں ان لاکھوں کشمیریوں سے پوچھیے جو ایک مدت سے اس کا سامنا کرتے چلے آ رہے ہیں، سیکولر سوچ کا، اکثریت کی حکمرانی کی سوچ میں تبدیل ہونا بہت سے خطرات کا موجب ہے، اس ہندتوا سوچ کے خلاف ردعمل سامنے آ رہا ہے جس کی ایک جھلک آپ ہندوستان کے اندر سے اٹھنے والی آوازوں سے لگا سکتے ہیں، مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہندوستان میں ایک بڑا طبقہ اور لوک سبھا کے اندر اپوزیشن،

اس نظریاتی تغیر کے خلاف آوازیں اٹھا رہے ہیں، وہ کہہ رہے ہیں کہ اس ہندتوا سرکار نے سیکولر اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعوے کو ملیا میٹ کر دیا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ ہندوستان کے اندر سے اٹھنے والی یہ آوازیں ایک نئی تبدیلی کا پیش خیمہ ہیں،میں یقین سے کہنا چاہتا ہوں کہ آج بھارت کی نفرت انگیز پالیسیوں

کی وجہ سے کشمیریوں کے دل و دماغ دہلی سے بہت دور جا چکے ہیں،آج انصاف کے حصول کیلئے ان کی نگاہیں دہلی کی طرف نہیں لگی ہوئیں، بلکہ وہ اس جبرو استبداد کے خلاف کھڑے ہو رہے ہیں،آج کی تصویری نمائش اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ انسانیت کس طرح سسکیاں لے رہی ہے،مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہمیں خبر

ہے بہت سی قوتیں ، حقیقت کا ادراک رکھنے کے باوجود اپنی سیاسی مصلحتوں کے باعث خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں،ہمیں معلوم ہے اقتصادی مفادات بعض اوقات لوگوں کو خاموش رہنے پر مجبور کر دیتے ہیںلیکن سچ ہمیشہ عیاں ہو کر رہتا ہے، مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ میری رائے میں حق خودارادیت کی یہ جدوجہد کامیابی

سے ضرور ہمکنار ہو گی،جب لوگ آرٹ، میوزک اور شاعری کے ذریعے حقیقت کو آشکار کرنا شروع کر دیتے ہیں تو اس سے بہت بڑی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں، اس سلسلے کا آغاز بہت پہلے سے ہو چکا ہے، میں اس تصویری نمائش کے انعقاد پر وزارتِ خارجہ کے افسران بالخصوص ساؤتھ ایشیا ڈویڑن کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ہم کشمیریوں کی حق خودارادیت کی اس جدوجہد میں ان کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی معاونت جاری رکھیں گے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…