ملتان(مانیٹرنگ، این این آئی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے جب ایک صحافی نے سوال کیا کہ جہانگیر ترین کے جہاز کی لینڈنگ کس طرف ہو گی، جس پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دھند کا موسم ہے، جہاز کے بجائے گاڑی کا سفر زیادہ محفوظ ہے، ان کا کہنا تھا کہ پارٹی میں جمہوریت ہے، سب کو اپنی اظہار رائے کا حق حاصل ہے اور وزیر دفاع پرویز خٹک نے بھی آزادی رائے سے اپنی بات کی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ صدارتی نظام قیاس آرائی ہے اور ایسی پتنگیں اڑتی رہتی ہیں،ہم مہنگائی سے واقف ہیں،اسے کم کرنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں، مانتے ہیں حالات مشکل ہیں اس سے کوئی انکار نہیں کرسکتا،چین اور سعودی عرب کی مدد کے باوجود ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، ہم پْرامید ہیں، یہ سال معاشی ریکوری اور اگلا سال خوشحالی کا ہوگا،2023 میں سرپرائز دیں گے،پاکستان کے دشمن ملک میں عدم استحکام اور انتشار چاہتے ہیں،ان کے عزم ناکام ہوں گے، ہم دہشتگردوں کو سر اٹھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ہفتہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چین اور سعودی عرب کی مدد کے باوجود ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔انہوں نے کہاکہ ہم مہنگائی سے واقف ہیں اور اسے کم کرنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں جبکہ معیشت بھی ریکوری کی طرف مائل ہورہی ہے۔انہوں نے کہاکہ فی کس آمدنی (ن) لیگ کے آخری سال میں 547 ڈالر تھی اور آج فی کس آمدنی 1666ڈالر ہے، حالات مشکل ہیں، کوئی انکار نہیں کرسکتا لیکن مشکل حالات میں بھی ہم پْرامید ہیں، یہ سال معاشی ریکوری اور اگلا سال خوشحالی کا ہوگا۔وزیر خارجہ نے کہاکہ دہشتگردوں سے مقابلہ کیا اور کریں گے، پاکستان کے دشمن ملک میں عدم استحکام اور انتشار چاہتے ہیں لیکن ان کے عزم ناکام ہوں گے، ہم دہشتگردوں کو سر اٹھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ صدارتی نظام قیاس آرائی ہے اور ایسی پتنگیں اڑتی رہتی ہیں۔کورونا سے متعلق شاہ محمود نے کہا کہ کورونا کی شرح پھر بڑھ رہی ہے، ہم سب مجرم ہیں، ہم سب نے ماسک نہیں پہنا ہوا، وزیراعظم کہہ چکے ہم لاک ڈاؤ ن کے متحمل نہیں، ہم لاک ڈاؤن نہیں لگائیں گے۔وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ 2023 میں سرپرائز دیں گے۔