جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں 7 ہفتوں کی کم ترین سطح پر آگئیں

datetime 23  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی ، لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ، یو این پی ) عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گزشتہ 7ہفتوں کی کم ترین سطح پر آگئیں، یورپ میں کورونا وائرس کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث پابندیوں اور جاپان کی جانب سے اپنے تیل کے ذخائر جاری کرنے کے اعلان کے بعد تیل کی قیمتیں مزید گرگئیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق برینٹ کروڈ کی قیمت 26 سینٹ کمی

کے بعد فی بیرل 78.63 ڈالر ہوگئی جبکہ امریکی تیل کی قیمت 12 سینٹ کمی کے بعد 75.82 ڈالر فی بیرل ہوگئی۔ہفتے کے روز جاپان کے وزیراعظم فومیو کشیدا نے عندیہ دیا تھا کہ وہ تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے امریکا سے تیل کا اپنا ایمرجنسی اسٹاک جاری کرنے کیلئے درخواست کریں گے۔برطانوی نیوز ایجنسی کے مطابق ٹوکیو اپنے اس قانون کو بائی پاس کرنے کیلئے طریقے ڈھونڈ رہا ہے جس کے تحت اسے سپلائی کی قلت یا قدرتی آفات کے موقع پر ہی اپنے تیل کے ذخائر جاری کرنے کی اجازت ہے۔دوسری جانب وائٹ ہاوس نے جمعے کے روز تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک پر زور دیا تھا کہ وہ دنیا بھر میں وافر مقدار میں تیل کی سپلائی کو یقینی بنانے کیلئے اپنی پیداوار بڑھائے۔امریکا نے یہ مطالبہ دنیا کی بڑی معیشتوں سے مذاکرات کے بعد کیا جس میں ممکنہ طور پر تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کیلئے تیل کے اسٹریٹجک ذخائر جاری کرنے پر بات چیت کی گئی تھی، تجزیہ کاروں کے

مطابق اگر تیل کے یہ اسٹریٹجک ذخائر جاری کردیے جائیں تو یہ 10 کروڑ سے لیکر 12 کروڑ بیرل یا اس سے بھی زیادہ ہوسکتے ہیں۔اس میں امریکا کا حصہ ساڑھے چار کروڑ بیرل سے لیکر 6 کروڑ بیرل تک ہوسکتا ہے جبکہ چین کا حصہ 3 کروڑ اور بھارت، جاپان اورجنوبی کوریا کا حصہ ایک، ایک کروڑ بیرل تک ہوسکتا ہے۔دوسری جانب وائس آف ٹریڈرز

کے چیئرمین میاں کامران سیف نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات7ہفتوں کی کم ترین سطح پر ہونے کے باوجود حکومت کی طرف سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو برقرار رکھ کر عوامی استحصال کیا گیاحکومت نے بین الاقوامی سطح پر پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کا تمام تر بوجھ عوام پر ڈالا لیکن جب کم ہوئی تو قیمتوں میں کمی نہ کرکے قوم کو مایوس کیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کرنے کی بجائے آئی ایم ایف کی ایما پر پٹرولیم لیوی 30روپے کرنے کیلئے4روپے ماہانہ اضافہ کامعاہدہ کرکے عوام پر اربوں کا بوجھ ڈالا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے وائس آف ٹریڈرز کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔میاں کامران سیف نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدہ کے تحت پٹرولیم لیوی

میں اضافہ کے ساتھ ساتھ بجلی کی قیمتوں میں بتدریج اضافہ سے صنعتی و تجارتی شعبہ پر بوجھ بڑھے گا ۔بجلی اور پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ سے صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت بڑھنے سے قیمتوں میں اضافہ سے مزدور طبقہ ،غریب اور سفید پوش عوام متاثر ہونگے اس لیے آئی ایم ایف معاہدہ یکسر ختم کیا جائے اور قرض لینے کی بجائے ملکی برآمدات میں اضافہ اور پر تعیش درآمدات کی حوصلہ شکنی کی پالیسی بنائی جائے تاکہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ سے حکومت کا مزید قرضوں پر انحصار ختم ہوجائے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…