منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں 7 ہفتوں کی کم ترین سطح پر آگئیں

datetime 23  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی ، لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ، یو این پی ) عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گزشتہ 7ہفتوں کی کم ترین سطح پر آگئیں، یورپ میں کورونا وائرس کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث پابندیوں اور جاپان کی جانب سے اپنے تیل کے ذخائر جاری کرنے کے اعلان کے بعد تیل کی قیمتیں مزید گرگئیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق برینٹ کروڈ کی قیمت 26 سینٹ کمی

کے بعد فی بیرل 78.63 ڈالر ہوگئی جبکہ امریکی تیل کی قیمت 12 سینٹ کمی کے بعد 75.82 ڈالر فی بیرل ہوگئی۔ہفتے کے روز جاپان کے وزیراعظم فومیو کشیدا نے عندیہ دیا تھا کہ وہ تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے امریکا سے تیل کا اپنا ایمرجنسی اسٹاک جاری کرنے کیلئے درخواست کریں گے۔برطانوی نیوز ایجنسی کے مطابق ٹوکیو اپنے اس قانون کو بائی پاس کرنے کیلئے طریقے ڈھونڈ رہا ہے جس کے تحت اسے سپلائی کی قلت یا قدرتی آفات کے موقع پر ہی اپنے تیل کے ذخائر جاری کرنے کی اجازت ہے۔دوسری جانب وائٹ ہاوس نے جمعے کے روز تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک پر زور دیا تھا کہ وہ دنیا بھر میں وافر مقدار میں تیل کی سپلائی کو یقینی بنانے کیلئے اپنی پیداوار بڑھائے۔امریکا نے یہ مطالبہ دنیا کی بڑی معیشتوں سے مذاکرات کے بعد کیا جس میں ممکنہ طور پر تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کیلئے تیل کے اسٹریٹجک ذخائر جاری کرنے پر بات چیت کی گئی تھی، تجزیہ کاروں کے

مطابق اگر تیل کے یہ اسٹریٹجک ذخائر جاری کردیے جائیں تو یہ 10 کروڑ سے لیکر 12 کروڑ بیرل یا اس سے بھی زیادہ ہوسکتے ہیں۔اس میں امریکا کا حصہ ساڑھے چار کروڑ بیرل سے لیکر 6 کروڑ بیرل تک ہوسکتا ہے جبکہ چین کا حصہ 3 کروڑ اور بھارت، جاپان اورجنوبی کوریا کا حصہ ایک، ایک کروڑ بیرل تک ہوسکتا ہے۔دوسری جانب وائس آف ٹریڈرز

کے چیئرمین میاں کامران سیف نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات7ہفتوں کی کم ترین سطح پر ہونے کے باوجود حکومت کی طرف سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو برقرار رکھ کر عوامی استحصال کیا گیاحکومت نے بین الاقوامی سطح پر پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کا تمام تر بوجھ عوام پر ڈالا لیکن جب کم ہوئی تو قیمتوں میں کمی نہ کرکے قوم کو مایوس کیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کرنے کی بجائے آئی ایم ایف کی ایما پر پٹرولیم لیوی 30روپے کرنے کیلئے4روپے ماہانہ اضافہ کامعاہدہ کرکے عوام پر اربوں کا بوجھ ڈالا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے وائس آف ٹریڈرز کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔میاں کامران سیف نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدہ کے تحت پٹرولیم لیوی

میں اضافہ کے ساتھ ساتھ بجلی کی قیمتوں میں بتدریج اضافہ سے صنعتی و تجارتی شعبہ پر بوجھ بڑھے گا ۔بجلی اور پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ سے صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت بڑھنے سے قیمتوں میں اضافہ سے مزدور طبقہ ،غریب اور سفید پوش عوام متاثر ہونگے اس لیے آئی ایم ایف معاہدہ یکسر ختم کیا جائے اور قرض لینے کی بجائے ملکی برآمدات میں اضافہ اور پر تعیش درآمدات کی حوصلہ شکنی کی پالیسی بنائی جائے تاکہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ سے حکومت کا مزید قرضوں پر انحصار ختم ہوجائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…