اتوار‬‮ ، 09 مارچ‬‮ 2025 

پٹرول 8 روپے اور ڈیزل 11 روپے فی لٹر مہنگا ہونے کا امکان حکومت بھی اس اضافے کو روک نہیں سکتی کیونکہ۔۔۔بڑی خبر

datetime 13  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے حکومت کے پاس مہنگائی پر قابو پانے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ، آئی ایم ایف سے مذاکرات میں کامیاب ہوجائیں پھر بھی حکومت کو منی بجٹ پیش کرنا ہوگا۔روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی خبر کے مطابق، عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات اور

دیگر اشیا کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے حکومت کے پاس مہنگائی کے دبائو پر قابو پانے کا کوئی راستہ نہیں بچا ہے۔اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کے ساتھ یا اس کے بغیر پاکستان کی معیشت مشکل صورت حال کی جانب جارہی ہے، جہاں حکومت کے پاس محدود اختیارات ہیں، جس کی وجہ عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافہ ہے۔اوگرا نے بھی پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 8 روپے اور 11 روپے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی ہے، جب کہ حکومت کے پاس بھی کوئی راستہ نہیں ہے کہ وہ ان اضافوں کو روک سکے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 83.40 ڈالرز فی بیرل تک پہنچ چکی ہے، اس لحاظ سے مقامی مارکیٹ میں قیمتیں مزید بڑھ سکتی ہیں۔اگر پاکستان کی معیشت کے نگران جاری پالیسی سطح کے مذاکرات میں اسٹاف لیول معاہدہ کرلیتے ہیں جو ہ واشنگٹن ڈی سی میں آج سے شروع ہورہے ہیں تو پاکستان کی ادائیگی کے توازن میں بہتری ہوسکتی ہے کیوں کہ آئی ایم ایف بیرونی مالی ضروریات پوری کرنے میں مددگار ہوسکتا ہے۔بصورت دیگر عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے ذریعے حاصل

ہونے والی فنانسنگ ختم ہوجائے گی اور عالمی بونڈز کے اجرا کے ذریعے ڈالرز جمع کرنے کا طریقہ کار مہنگا انتخاب ثابت ہوگا۔ جب ادائیگی میں توازن کا بحران سنگین ہوتو شرح مبادلہ قابو سے باہر ہوجاتی ہے اور مہنگائی میں تیزی سے اضافہ کرسکتی ہے۔تاہم، اقتصادی ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر وزیر خزانہ شوکت ترین جاری مذاکرات میں معاہدہ کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تب بھی

حکومت کو منی بجٹ پیش کرنا ہوگا تاکہ ذاتی انکم ٹیکس بالخصوص زیادہ آمدنی والوں پر اور دوسرا جی ایس ٹی استثنا ختم کرنا ہوگا۔ مسئلہ صرف یہیں ختم نہیں ہوگا کیوں کہ حکومت سے کہا جائے گا کہ وہ بجلی ٹیرف میں بھی 1.40 روپے فی یونٹ اضافہ نومبر 2021 کے اختتام تک کرے۔اس کے علاوہ حکومت کو گیس ٹیرف بھی بڑھانا ہوگا۔ حالاں کہ موسم سرما میں گیس کا شدید بحران متوقع ہے۔ اخراجات کے حوالے سے آئی ایم ایف فنڈز کے استعمال کو قابو کرنے کی تجویز بھی دے سکتا ہےجو کہ سالانہ ترقیاتی منصوبے کے تحت قومی اقتصادی کونسل اور پارلیمنٹ سے منظور ہوئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)


ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…