ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پٹرول 8 روپے اور ڈیزل 11 روپے فی لٹر مہنگا ہونے کا امکان حکومت بھی اس اضافے کو روک نہیں سکتی کیونکہ۔۔۔بڑی خبر

datetime 13  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے حکومت کے پاس مہنگائی پر قابو پانے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ، آئی ایم ایف سے مذاکرات میں کامیاب ہوجائیں پھر بھی حکومت کو منی بجٹ پیش کرنا ہوگا۔روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی خبر کے مطابق، عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات اور

دیگر اشیا کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے حکومت کے پاس مہنگائی کے دبائو پر قابو پانے کا کوئی راستہ نہیں بچا ہے۔اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کے ساتھ یا اس کے بغیر پاکستان کی معیشت مشکل صورت حال کی جانب جارہی ہے، جہاں حکومت کے پاس محدود اختیارات ہیں، جس کی وجہ عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافہ ہے۔اوگرا نے بھی پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 8 روپے اور 11 روپے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی ہے، جب کہ حکومت کے پاس بھی کوئی راستہ نہیں ہے کہ وہ ان اضافوں کو روک سکے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 83.40 ڈالرز فی بیرل تک پہنچ چکی ہے، اس لحاظ سے مقامی مارکیٹ میں قیمتیں مزید بڑھ سکتی ہیں۔اگر پاکستان کی معیشت کے نگران جاری پالیسی سطح کے مذاکرات میں اسٹاف لیول معاہدہ کرلیتے ہیں جو ہ واشنگٹن ڈی سی میں آج سے شروع ہورہے ہیں تو پاکستان کی ادائیگی کے توازن میں بہتری ہوسکتی ہے کیوں کہ آئی ایم ایف بیرونی مالی ضروریات پوری کرنے میں مددگار ہوسکتا ہے۔بصورت دیگر عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے ذریعے حاصل

ہونے والی فنانسنگ ختم ہوجائے گی اور عالمی بونڈز کے اجرا کے ذریعے ڈالرز جمع کرنے کا طریقہ کار مہنگا انتخاب ثابت ہوگا۔ جب ادائیگی میں توازن کا بحران سنگین ہوتو شرح مبادلہ قابو سے باہر ہوجاتی ہے اور مہنگائی میں تیزی سے اضافہ کرسکتی ہے۔تاہم، اقتصادی ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر وزیر خزانہ شوکت ترین جاری مذاکرات میں معاہدہ کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تب بھی

حکومت کو منی بجٹ پیش کرنا ہوگا تاکہ ذاتی انکم ٹیکس بالخصوص زیادہ آمدنی والوں پر اور دوسرا جی ایس ٹی استثنا ختم کرنا ہوگا۔ مسئلہ صرف یہیں ختم نہیں ہوگا کیوں کہ حکومت سے کہا جائے گا کہ وہ بجلی ٹیرف میں بھی 1.40 روپے فی یونٹ اضافہ نومبر 2021 کے اختتام تک کرے۔اس کے علاوہ حکومت کو گیس ٹیرف بھی بڑھانا ہوگا۔ حالاں کہ موسم سرما میں گیس کا شدید بحران متوقع ہے۔ اخراجات کے حوالے سے آئی ایم ایف فنڈز کے استعمال کو قابو کرنے کی تجویز بھی دے سکتا ہےجو کہ سالانہ ترقیاتی منصوبے کے تحت قومی اقتصادی کونسل اور پارلیمنٹ سے منظور ہوئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…