لاہور، اسلام آباد( این این آئی)افغانستان سے غیرملکیوں کے انخلا ء کے پیش نظر لاہور کے پرانے ائیرپورٹ کو بھی فعال کر دیا گیا ، دو بڑے ہوٹلوں میں 100 سے زائد کمرے بھی بک کرا لئے گئے جبکہ درمیانے درجے کے ہوٹلوں اور گیسٹ ہائوسز کو بھی طلب کے حوالے سے آگاہ کر دیا گیا ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں افغان شہریوں اور
غیرملکیوں کی ممکنہ طور پر تعداد بڑھنے کے باعث لاہور میں بھی انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ لاہور کے پرانے ایئرپورٹ سے آنے والی پروازوں کے ٹرانزٹ کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔ اس حوالے سے پرانے ائیرپورٹ کے لائونج کو فنکشنل کیا جا چکا ہے جبکہ امیگریشن اور کسٹم کائونٹر بھی نصب کردئیے گئے ہیں۔لاہور کے پرانے ائیرپورٹ کو حج ٹرمینل بھی کہا جاتا ہے اور یہ صرف انتہائی مخصوص شخصیات کے آمد کے لئے ہی استعمال کیا جاتا ہے۔ افغان شہریوں اور غیر ملکیوں کے لیے انتظامات کے لیے ضلعی انتظامیہ نے بھی شہر کے درمیانے درجے کے ہوٹلوں اور گیسٹ ہائوسز کو آگاہ کر دیا ہے کہ وہ ایمرجنسی کی صورت میں کمرے خالی رکھیں ان کو 24 گھنٹے پہلے آگاہ کر دیا جائے گا۔دوسری جانب وفاقی وزیر اسد عمرنے کہا ہے کہ افغانستان میں جو پیسہ جنگ پر لگا اس کا ایک چھوٹا سا حصہ بحالی پر لگانے کی ضرورت ہے، یہ پیسہ ایمانداری سے ترقی پر لگایا گیا تو عالمی سیکیورٹی
بہتر ہوگی۔وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ دنیا کو وہ غلطی نہیں دہرانی چاہیئے تھی جو سوویت انخلا کے بعد کی تھی۔اسد عمر نے کہا کہ یہ وقت افغانستان کا ساتھ دینے کا ہے ساتھ چھوڑنے کا نہیں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جو پیسہ جنگ پر لگا اس کا ایک چھوٹا سا حصہ بحالی پر لگانے کی ضرورت ہے، یہ پیسہ ایمانداری سے ترقی پر لگایا گیا تو عالمی سیکیورٹی بہتر ہوگی۔