اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے کہا ہے کہ گزشتہ رات ہونے والا دلخراش واقعے پر سخت افسوس ہے رکشہ ڈرائیور اور اس کے ہیلپر کی جانب سے ویرانے میںماں اور بیٹی کے ساتھ اجتماعی زیادتی بھی لاہور موٹر وے سانحہ جیسا واقعہ ہے
پولیس نے دونوں ملزمان کو آج گرفتار کر لیا ہے ۔ سی سی پی او لاہور نے کہا ہے کہ ماں بیٹی سے اجتماعی زیادتی کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے منت مانگی تھی ۔ تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور رکشے میں خواتین کیساتھ زیادتی کا افسوسناک واقعہ پیش آیا ، ملزمان کو گرفتار کر لیاگیا ہے ،ماں بیٹی وہاڑی میلسی سے آرہی تھیں، وہاڑی کی 35 سالہ ارشاد بی بی15 سالہ بیٹی کے ہمراہ لاہوربہن سے ملنے آئی تھی۔ ملزمان نے انہیں زیادتی کا نشانہ بنایا ، ملزمان کو سزائے موت دلائی جائے گی جبکہ ایک ملزم ریپ کیس میں ریکارڈ یافتہ ہے۔ ا ن کا کہنا تھا کہ جس اہلکار نے بزرگ شہری کو گرفتار کیا تھا اس معطل کیا گیا ہے ۔ملزمان کے نام عمر فاروق اور منصب کے نام سے ہوئی ہے ۔ہماری کوشش ہے کہ اس کو ٹیسٹ کیس بنائیں اور ملزمان کو سزائے موت دلوائیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سی سی پی او آفس لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملزمان کو وقت پر نا پکڑا جاتا تو کیس کی حساسیت سانحہ موٹروے سے بھی زیادہ ہوتی ۔انہوں نے کہا کہ چوھنگ پولیس اور خاص طور پر ڈی ایس پی چوھنگ جاوید صدیق نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے حرکت میں آئے اور کمال مہارت سے ملزمان کو پکڑا، رکشہ ڈرائیور نے راستہ بدل کر ویرانے میں جا کر ماں بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنایا ۔مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مینار پاکستان والے معاملے میں پکڑے گئے بزرگ شہری کو رہائی دے دی گئی جس پولیس والے نے گرفتار کیا اس کو شو کاز کیا گیا ہے جب کہ نوکری سے بھی فارغ کیا گیا ہے ۔رکشہ وائرل ویڈیو میں ابھی تک دو سے تین لوگ گرفتار کیے ہیں۔