اسلام آباد (این این آئی) افغان حکومت کی جانب سے بلائے جانے پر اسلام آباد میں تعینات افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل افغانستان چلے گئے۔ سفارتی و سر کاری ذرائع نے”این این آئی“کو بتایا کہ افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل ترک ائیر لائنز کے ذریعے صبح ساڑھے پانچ بجے براستہ ترکی افغانستان پہنچے۔ذرائع کے مطابق افغانستان کی جانب سے باقی افغان سفارتی عملے کیلئے خصوصی طیارے کی درخواست کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ افغانستان حکومت کی جانب سے اپنے سفیر کو بلائے جانے پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ افغانستان سفیر کو بلائے جانے پر تشویش ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ افغانستان کے سفیر پاکستان میں رہیں اور تحقیقات میں مدد کریں۔ خیال رہے کہ افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کے بعد تشدد کا معاملہ دو روز قبل اس وقت سامنے آیا تھاجب افغان وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان میں افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل کی صاحبزادی سلسلہ علی خیل کو دارالحکومت اسلام آباد میں نامعلوم افراد نے اغوا کرنے کے بعد کئی گھنٹے تک تشدد کا نشانہ بنایا۔جس کے بعد پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں افغان سفیر کی بیٹی پر اسلام آباد میں تشدد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اس پریشان کن واقعے کی اطلاع کے فوری بعد اسلام آباد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔بیان میں کہا گیا تھا کہ سفیر اور ان کے اہل خانہ کی سیکیورٹی کو بہتر بنا دیا گیا، انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور گرفتاری کی کوشش کر رہے ہیں۔بعدازاں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بھی معاملے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے انہیں ہدایت کی کہ افغان سفیر کی بیٹی کے اغوا میں ملوث افراد کو پکڑنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔انہوں نے کہا تھا کہ وزیر اعظم نے انہیں کہا تھاکہ اسلام آباد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کو ترجیحی بنیادوں پر حقائق منظر عام پر لانے اور 48 گھنٹوں کے اندر ملزموں کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی جائے۔