کراچی (این این آئی) چیئرمین بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کراچی سید شرف علی شاہ نے کہاہے کہ میٹرک امتحانات میں نقل کو روکنا اختیار میں نہیں ، ہمیں کیسے پتا چلے گا کہ کس علاقے سے پرچہ آئوٹ ہوا ہے۔چیئرمین بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کراچی سید شرف علی شاہ نے جاری بیان میں کہاکہ میٹرک امتحانات میں نقل روکنا سندھ بورڈ کے اختیار میں نہیں،
حکومت نے دفعہ ایک سو چوالیس لگائی ، ہوسکتا ہے امتحان سے پندرہ منٹ پہلے پرچے کی تصویر کھینچ کر کوئی سوشل میڈیا پر ڈال دیتا ہو، چیک کرنا پولیس یا رینجرز کا کام ہے۔انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا والے خود ہی بتادیں کون سا علاقہ ہے تو ہم کارروائی کریں، ہمیں کیسے پتا چلے گا کہ کس علاقے سے پرچہ آئوٹ ہوا ہے۔دوسری جانب سکھرمیں نویں اور دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات جاری ،بورڈ ٹیموں کے امتحانی مراکز پر چھاپے ،29طلباء کاپی کرتے ہوئے پکڑے گئے ، سکھر کے تعلیمی بورڈ کے زیر انتظام نویں اور دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات جاری ہیں اور اس سلسلے میں سکھر،خیرپوراورگھوٹکی اضلاع کے 186امتحانی مراکز میں 88038 امیدواروں سے نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات لییجارہے۔ہیں آج امتحانی مراکزمیں طلباء سے بائیلاجی اور دیگر مضامین کے پیپرز لیے۔گئے سکھر بورڈ کی چھاپہ مار ٹیموں کی جانب سے امتحانی مراکز میں نقل کو روکنے کیلیے چھاپے مارنے کا سلسلہ جاری ہے پنوعاقل ،گھوٹکی ،سکھر ودیگر شہروں میں امتحانی مراکز۔پر چھاپے مارکر 29 سے زائد طلباء کو نقل کرتے ہوئے پکڑلیا سیکریٹری بورڈ رفیق پلھ کے مطابق چھاپوں کے مختلف امتحانی مراکز سے9 ایسے افراد کو بھی پکڑ کرپولیس کے حوالے کردیا گیا جو اصل امیدواروں کی جگہ پر امتحان دے رہے تھے ان کا کہنا تھا کہ نقل کی روک تھام کے لیے تعلیمی بورڈ کی جانب سے مزید سخت اقدامات کیے جارہے ہیں۔