لاہور( این این آئ/آن لائن )پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز نے 12جون سے ایئر سفاری کا اعلان کرتے ہوئے یک طرفہ کرایہ 25ہزار روپے مقرر کردیا، ائیرسفاری کے ذریعے گلگت بلتستان میں موجود بلند ترین چوٹیاں دیکھنے کا موقع ملے گا۔پی آئی اے نے ایئر سفاری کیلئے یکطرفہ کرایہ 25ہزار روپے مقرر کردیا ، ائیرسفاری کے ذریعے دنیا کی بلند ترین چوٹی کو دیکھنے کا موقع ملے گا ،
ائیر سفاری کالام ، جھیل سیف الملک ناگاپربت ، کے ٹو سے گزر کر اسکردو میں لینڈ کرے گی۔ دوسری جانب سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے گلگت بلتستان اور اسکردو کے مسافروں کے لیے نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کردی۔ ایڈوائزری میں واضح کیا گیا کہ 50 سال سے زائد عمر کے مسافروں کو ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کے بعد ہی طیارے میں سوار ہونے کی اجازت ہوگی۔مسافروں کے لیے کووڈ 19 کی تازہ ایڈوائزری جاری کرنے کا مقصد پاکستان میں ہیلتھ پروٹوکول اور ایس او پیز پر عمل پیرا ہو کر محفوظ سیاحت کو فروغ دینا ہے۔ایڈوائزری کے مطابق یہ پابندی یکم جون سے نافذ ہوگی۔ملک میں کورونا سے بچاؤ کے لیے جاری قومی ویکسینیشن مہم کے پیش نظر 30 سے 50 سال کے درمیانی عمر کے مسافروں کو سفر کے مقررہ وقت سے 72 گھنٹوں کے اندر اندر کیے جانے والے پی سی آر کے منفی نتائج پر مبنی رپورٹ دینی ہوگی جس کے بعد گلگت بلتستان کے لیے پرواز میں جانے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔سی اے اے نے کہا کہ عمر سے متعلق یہ عبوری تقسیم یکم جولائی کو ختم ہوجائے گی۔سی اے اے نے کہا کہ گلگت بلتستان جانے والی پرواز میں غیر ملکی سیاح، کوہ پیما اور ٹریکر تمام متعلقہ معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) کی تعمیل کو یقینی بنانے کے پابند ہوں گے۔مذکورہ مقامات تک ہوائی سفر کے حوالے سے گلگت بلتستان کے مقامی افراد اور رہائشیوں کو مذکورہ بالا شرائط سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔سی اے اے نے تمام ایئر لائن آپریٹرز کو ہدایت کی کہ وہ پاکستان میں محفوظ سیاحت کے لیے کووڈ 19 کی تازہ ترین ہدایات پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔