ممبئی (نیوز ڈیسک)بولی وڈ انڈسٹری میں خوبصورتی سے قدم جمانے والے فواد خان صرف ہندوستان کی بڑی اسکرین پر ہی نہیں، چھوٹی اسکرین پر بھی راج کر رہے ہیں۔بلاک بسٹر ڈرامے ‘ہمسفر’ کے بعد فواد خان اور صنم بلوچ کا ڈرامہ سیریل ‘داستان’ ان دنوں ایک انڈین چینل زندگی پر ‘وقت نے کیا، کیا حسین ستم’ کے نام سے پیش کیا جارہا ہے اور اس نے ہندوستانی ناظرین کو اپنے سحر میں جکڑ رکھا ہے۔اس سے قبل یہ ڈرامہ ‘لکیریں’ کے نام سے آن ایئر کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، تاہم بعد میں اس کا نام تبدیل کرکے ‘وقت نے کیا، کیا حسین ستم’ کردیا گیا۔اردو ادب کی نامور مصنفہ رضیہ بٹ کے ناول پر مبنی پاکستانی ڈرامہ سیریل ‘داستان’ ایسے کرداروں کی کہانی ہے جو پاکستان اور ہندوستان کے مابین سرحدوں کی تقسیم سے دونوں جانب بکھر گئے۔کہانی کا ایک کردار بانو (صنم بلوچ) ہے، جو لدھیانہ میں اپنے خاندان کے ساتھ رہتی ہے اور اپنی بھابھی ثریا (صبا قمر) کے بھائی حسن (فواد خان) کے عشق میں مبتلا ہے۔حسن اسلامیہ کالج کا طالب علم ہے، جوعلیحدہ وطن کے حصول کے لیے کوشاں ہے، لیکن بانو کا بھائی سلیم (احسن خان) اس تحریک کا مخالف ہے اور انڈین نیشنل کانگریس کا پرزور حامی ہے۔اور پھر یوں ہوتا ہے کہ تقسیم کے وقت حسن کا خاندان پاکستان ہجرت کرجاتا ہے، جبکہ سلیم کا خاندان ہندوستان میں ہی رہ جاتا ہے، دوسری جانب بانو کی زندگی میں بھی حسین کے چلے جانے سے ویرانیاں ڈیرہ ڈال لیتی ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
بڑی خوشخبری، اقامہ فیس ختم کرنے کی منظوری
-
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان
-
ملازمین کی تنخواہوں، ہاؤس رینٹ اور پنشن میں اضافے کی منظوری
-
جیل سے آنے کے بعد پہلے وی لاگ سے کتنی کمائی ہوئی؟ ڈکی بھائی کا ہوشربا انکشاف
-
آسٹریلیا کا غیر ملکیوں کے ویزے بارے بڑا اعلان
-
اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کی نئی خفیہ تفصیلات آگئیں
-
وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان
-
ایران میں سمندر کا پانی اچانک سرخ ہوگیا
-
بھارتی اداکارہ کی نازیبا تصاویر وائرل، پولیس میں شکایت درج کروادی
-
سعودی عرب کا غیر ملکی ملازمین سے متعلق بڑا فیصلہ
-
پاکستانی سینما میں انقلاب، نئی فلم دی نیکسٹ صلاح الدین نے تاریخ بدل دی
-
سیف علی خان کا کرینہ کپور کے ساتھ تعلقات میں عدم تحفظ کا انکشاف
-
سپریم کورٹ نے زیادتی کے مقدمہ کو زنا بالرضا میں تبدیل کر دیا، سزا میں کمی
-
تنخواہ دار طبقے کےلیے بڑی خوشخبری















































