ممبئی (نیوز ڈیسک)بولی وڈ اسٹار عامر خان نے اپنی بلاک بسٹر فلم ‘پی کے’ کے باعث شائقین کا دل دکھنے پر معافی مانگ لی ہے۔باکس آفس پر تہلکہ مچا دینے والی اس فلم کو متعدد گروہوں کی جانب سے تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا، جن کا کہنا تھا کہ فلم کی وجہ سے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے۔واضح رہے کہ اس فلم میں ہندو دیوتاو¿ں اور دیگر مذہبی رسومات پر روشنی ڈالتے ہوئے یہ بتانے کی کوشش کی گئی کہ تمام انسان سب برابر ہیں اور ہندو اور مسلمان میں کوئی فرق نہیں۔ درحقیقت ہماری زندگیوں میں اعتماد اور عقیدہ سب سے اہم ہے۔ہبدوستان کے مقامی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق ‘پی کے’ کی ڈی وی ڈی کے افتتاح کے موقع پر عامر خان کا کہنا تھا کہ ان کا یا فلمسازوں کا کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا ارادہ نہیں تھا۔49 سالہ عامر نے کہا کہ ‘اس فلم کو شائقین نے بہت پسند کیا اور میں ذاتی طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ اگر میں نے کسی ایک بھی شخص کا دل دکھایا ہو تو یہ مجھے بہت برا لگے گا۔ میری ایسی کوئی نیت نہیں تھی۔ فلم میں ہم نے وہی بتایا جو ہم بتانا چاہتے تھے، کیونکہ یہ ایک اہم نکتہ تھا، تاہم اگر کسی کو دکھ ہوا، تو میں اس کی معافی چاہتا ہوں’۔19 دسمبر کو ریلیز ہونے والی ‘پی کے’ نے بولی وڈ میں زبردست بزنس کیا، جبکہ عامر خان نے فلم کی کامیابی کو ناقابل یقین قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمیں اتنے زیادہ بزنس کی قطعاً امید نہیں تھی، تاہم جب اتنی محنت اور کاوش کے بعد کوئی فلم بنائی جائے اور لوگ جذباتی طور پر اس سے منسلک ہوجائیں تو یہ ایک بہت اچھا احساس ہے’۔عامر نے مزید بتایا کہ غیر محتاط اعدادو شمار کے مطابق ‘پی کے’ نے ہندوستان میں 340 کروڑ روپے جبکہ ملک سے باہر 170 کروڑ روپے کا بزنس کیا، اس طرح اس کا مجموعی بزنس 500 کروڑ جبکہ گراس بزنس 600 سے 650 کروڑ روپے کے درمیان ہے۔اس موقع پر فلم کے پروڈیوسر ودھو ونود چوپڑہ اور ڈائریکٹر راجکمار ہیرانی بھی موجود تھے۔چوپڑہ نے بتایا کہ اس فلم کو بنانے میں تقریباً پانچ سال لگے جبکہ اس کی ایڈیٹنگ میں 6 سے 7 ماہ صرف ہوئے، یہی وجہ ہے کہ ‘پی کے’ کی ڈی وی ڈی بہت قیمتی ہے۔ہیرانی نے کہا کہ ‘پی کے’ کی ڈی وی ڈی شائقین کے لیے ایک ٹریٹ (تحفہ) ہے، کیونکہ فلم کے وہ سین جو پہلے اس میں شامل نہیں کیے گئے تھے، ڈی وی ڈی میں شامل ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں