اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بھارتی ریاست مہاراشٹرا میں گائے کے گوشت بیچنے اور رکھنے پر پابندی لگانے کے فیصلے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ اس پابندی پر ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد کے ساتھ ساتھ شوبز کی شخصیات نے بھی اپنے رد عمل کا اظہار سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر کیا ہے اور اسے مناسب اقدام قرار نہیں دیا۔روینا ٹینڈن کا کہنا تھا کہ میرے لیے اہم نکتہ یہ ہے کہ زبردستی کرنا مناسب نہیں بلکہ ہر انسان کے انتخاب پر چھوڑ دیا جائے کہ وہ کیا کھانا چاہتا ہے اور کیا نہیں۔ویشل دادلانی نے کہا کہ میں تو سبزی خور ہوں اور یہ پابندی مجھے متاثر نہیں کرتی تاہم انتخاب کی آزادی اہم ہے اور خاص طور پر ایسے ملک میں جہاں 30 فیصد لوگ گائے کا گوشت کھاتے ہوں۔یودے چوپڑنے کہا کہ میرے خیال میں گائے کے گوشت پر پابندی کا ایک مثبت پہلو یہ ہے کہ سرخ گوشت کم سے کم کھانا چاہئے لیکن اس کا منفی پہلو یہ ہے کہ یہ بھارت کومذہبی اسٹیٹ بنائے جانے کی طرف ایک قدم ہے۔سومونا چکروتی کا کہنا ہے کہ اس طرح کے ایشو کی بجانے حکومت کو کرپشن، غربت، انفراسٹرکچر جیسے معاملات پر سنجیدگی سے توجہ دینی چاہیئے۔فرحان اخترکے مطابق یہ کچھ عجیب سا لگتا ہے کہ مہاراشٹرا میں اب کوئی گائے کا گوشت نہیں کھا سکتا۔