واشنگٹن(این این آئی) دنیا کا ’’طاقت ور ترین‘‘ کوانٹم کمپیوٹر جلد متعارف کروا دیا جائے گا۔عام طور پر جب دنیا کے طاقت ور ترین کمپیوٹر کی بات ہوتی ہے تو فوری طور پر آئی بی ایم اور گوگل جیسی بڑی کمپنیاں دھیان میں آتی ہیں۔ لیکن اس دوڑ میں ایک نئی کمپنی شامل ہوگئی ہے جو اب تک گھریلو کنٹرولر اور تھرمواسٹیٹ بنانے کی ماہر سمجھی جاتی رہی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہنی ویل انٹرنشینل انکارپوریٹ کے کوانٹم سلوشنز کی ذیلی کمپنی نے آئندہ تین ماہ میں دنیا کا ’طاقت ور ترین‘ کوانٹم کمپیوٹر متعارف کروانے کا دعویٰ کیا ہے۔ہنی ویل انٹرنیشنل بنیادی طور پر خلا میں دفاعی ٹیکنالوجی سے متعلق سہولیات بھی فراہم کرتی ہے۔ کمپنی کے ماہرین کا خیال ہے کہ کمپیوٹنگ کی کارکردگی سے متعلق 2017 میں آئی بی ایم کی جانب سے بنائے گئے کمپیوٹر سے ان کا نیا کوانٹم کمپیوٹر زیادہ طاقتور اور تیز رفتار ہوگا۔ہنی ویل کوانٹم سلیوشنز کے سربراہ ٹونی اٹلے نے کہا ہے کہ ہم گزشتہ دس برس سے کوانٹم کمپیوٹر پر کام کررہے ہیں اور اگلے تین ماہ میں متعارف کردیا جائے گا۔ اس کے بعد دنیا بھر کے ادارے انٹرنیٹ کے ذریعے کمپیوٹر تک رسائی حاصل کرسکیں گے۔ہنی ویل کا دعوی ہے کہ اس کے کمپیوٹر کا کوانٹم والیوم کم از کم 64 ہوگا جسے بڑھانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے، اگلے پانچ برسوں تک یہ کوششیں جاری رہیں گی۔گوگل کے سائکامور کے بارے میں دعوی کیا جاتا ہے کہ 53 کیوبٹ کے ساتھ وہ 2019ہی میں اس شعبے میں برتری قائم کرچکا ہے۔ حال ہی میں آئی بی ایم نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ اس کے 28 کیوبٹ کمپیوٹر کا کوانٹم والیوم 32 ہے۔رپورٹ کے مطابق مائیکروسوفٹ، لانگ کیو، کیو سی ائی، ڈی ویوو،1QBit‘Rigetti اور اسٹرینج ورکس بھی کوانٹم کمپیوٹنگ پر کام کررہے ہیں۔کارکردگی کے اعتبار سے کوانٹم کمپوٹر کو سپر کمپیوٹر سے بھی زیادہ تیز ترین اور طاقتور کہا جاتا ہے۔ دنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں کوانٹم کمپیونٹگ کی بہتر سے بہتر کارکردگی کی دوڑ جاری ہے۔ ہنی ویل کو اس دوڑ میں ایک نیا مقابل قرار دیا جارہا ہے۔کوانٹم کمپیوٹر میں روایتی بٹس کی بجائے کیو بِٹ استعمال کی جاتی ہیں۔