بارسلونا(مانیٹرنگ ڈیسک) اسپین کے ایک ڈاکٹر نے 5 جی ٹیکنالوجی کی مدد سے دنیا کا پہلا آپریشن کرنے کے بعد کہا ہے کہ آئندہ صدی کی وائرلیس (تار کے بغیر) ٹیکنالوجی نے طب کی دنیا کو روبوٹ کے ذریعے سرجری کرنے کے عمل کے قریب کردیا ہے۔ ماضی میں بھی وائرلیس
نیٹ ورک کا استعمال کرتے ہوئے سرجریز کی جاچکی ہیں تاہم 5 جی نے تصویر کے معیار کو نہایت بہتر کردیا ہے۔ جو میڈیکل ٹیم کے فیصلے کرنے کے لیے انتہائی اہم ہے اور اس سے مزید معلومات حاصل ہوتی ہیں جبکہ غلطیوں کی گنجائش بھی کم ہوتی ہے۔ ڈاکٹر اینٹونیو ڈی لاسی نے بارسلونا کے کانگریس سینٹر سے سرجیکل ٹیم کو ریئل ٹائم رہنمائی فراہم کرنے کے بعد کہا کہ ’ہمارے خوابوں کو پورا کرنے کا یہ پہلا قدم ہے جو مستقبل میں ایسے آپریشنز کرنے میں مدد فراہم کرے گا‘۔ خیال رہے کہ 5 جی کے باعث تاخیری وقت انتہائی حد تک کم کردیتا ہے جس سے بھیجی گئی معلومات کا فوری جواب ملنا ممکن ہوتا ہے، اس کی وجہ سے تصاور یا ڈیٹا تقریباً فوری موصول ہوجاتا ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ مستقبل میں 5 جی سے سرجنز کو دور دراز کے علاقے جہاں ماہر ڈاکٹروں کی کمی ہوتی ہے، میں روبوٹ کے ذریعے آپریشنز کرنے میں مدد ملے گی۔ ہسپتال کے گیسٹرو انٹیسٹائینل سرجری سروس کے سربراہ ڈی لاسی نے اپنی انگلیوں کا استعمال کرتے ہوئے اسکرین پر نقشہ بنا کر انٹیسٹائن کی وہ جگہ جہاں نسیں ہوتی ہیں، بتائی اور ٹیم کو سرجری کرنے میں ہدایات فراہم کیں۔ ان کا یہ اقدام موبائل انڈسٹری کے سب سے بڑے سالانہ اور عالمی تقریب، جو رواں ہفتے میڈیٹرینین کے ساحلی شہر میں منعقد ہوگی، موبائل ورلڈ کانگریس کا حصہ تھا۔ موبائل کمیونکیشن انڈسٹری کا ادارہ جی ایس ایم اے، جو سالانہ تجارتی میلہ منعقد کرتا ہے، کہ چیف ایگزیکٹو افسر جون ہوفمین کا کہنا تھا کہ ’یہ 5 جی کی مدد سے کی جانے والی دنیا کی پہلی سرجری ہے‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’یہ حقیقت میں انقلابی اقدام ہے اور ان تمام فوائد میں سے ایک ہے جو 5 جی ہمارے لیے لارہا ہے‘۔ آپریشن کے دوران 5 جی کا لیگ ٹائم 0.01 سیکنڈ رہا جو 4 جی وائرلیس نیٹ ورک میں 0.27 سیکنڈ تھا۔