بدھ‬‮ ، 08 جنوری‬‮ 2025 

عالمی ماہرین نے گزشتہ برس موسمیاتی شدت میں تیزی سے تبدیلی پر تشویش کا اظہار کردیا

datetime 24  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جنیوا(نیوز ڈیسک)عالمی موسمیاتی تنظیم ( ڈبلیوایم او) کے مطابق گزشتہ برس دنیا بھر میں شدید موسم کے کئی ریکارڈ ٹوٹے ہیں جو پوری دنیا کے لیے تشویش کی وجہ ہوسکتے ہیں۔ ورلڈ میٹیورولوجیکل آرگنائزیشن کے مطابق 2015 میں جنوبی ایشیا میں گرمی کی شدید لہر نے متعدد افراد کو موت کے گھاٹ اتاردیا اور آرکٹک میں برف پگھلنے میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے اجرا کے موقع پر ڈبلیو ایم او کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ہم گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کی وجہ سے آب و ہوا میں جس طرح کی تبدیلی دیکھ رہے ہیں اس کی جدید عہد میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ عالمی تنظیم کے مطابق اس سال درجہ حرارت میں اضافے کے کچھ نئے ریکارڈ نوٹ کیے گئے ہیں، گلوبل وارمنگ کا اصل مرکز سمندر ہیں جہاں ایل نینو کی وجہ سے عجیب وغریب تبدیلیاں ہورہی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس صدی کے آغاز تک پوری دنیا کے سمندروں میں حرارت ناپنے والے سینسرز کی تعداد 3 ہزارتھی جو بتاتے ہیں کہ 2015 میں گرمی کی شدت 2 ہزار میٹر گہرائی تک جاپہنچی ہے۔ برطانوی موسمیاتی ماہر کے مطابقکاربن ڈائی آکسائیڈ اور دیگر گیسوں میں اضافے سے فضا میں گرمی جمع ہونے میں اضافہ ہوا ہے لیکن یہ گرمی اب سمندروں کی گہرائی میں اتر رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق رواں برس جنوری اور فروری میں ہوا میں گرمی ان مہینوں کے مقابلے میں سب سے بلند دیکھی گئی ہے جب کہ 2016 کے آغاز میں اس بلند درجہ حرارت نے موسمیاتی ماہرین کو حیرت زدہ کردیا ہے۔
ارضی حرارت کا بگڑتا ہوا توازن:
ماہرین کے مطابق سینسر بتاتے ہیں کہ زمین گرمی کو خارج کم اور وصول زیادہ کررہی ہے۔ مثلاً زمین کے ہر مربع میٹر سطح کے مقابلے میں زمین پر 0.65 سے 0.8 واٹ تک کی توانائی زیادہ جذب ہورہی ہے جو ایک پریشان کن بات ہے۔ اس کے علاوہ 1979 سے اب تک آرکٹک سمندروں میں کم ترین برف ریکارڈ کی گئی ہے جو 14.54 ملین کلومیٹر تک ہے۔ اس رپورٹ میں بھارت اور پاکستان میں رونما ہونے والی گرمی کی شدید لہر کو بھی شامل کرتے ہوئے مزید خطرات سے آگاہ کیا گیا ہے۔



کالم



صفحہ نمبر 328


باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…