اسلام آباد /کراچی /لاہور (این این آئی)ملک کے مختلف علاقوں میں سورج آگ برسانے لگا ، شدید گرمی کے باعث حیدر آباد اور جامشورو میں چار افراد چل بسے ، کئی بے ہوش ہوگئے ، صوبائی دارالحکومت کراچی میں میٹرک بورڈ کے امتحانات کے دوران ہیٹ ویو کی پیش گوئی کے باوجود انتظامات ناقص رہے،شہر کے کئی امتحانی مراکز کے کلاس رومز میں پنکھے غائب ملے تو کہیں پنکھے غیر فعال نظر آئے جس کے باعث تین طلبہ کی حالت غیر ہوگئی، کئی شہروں میں درجہ حرارت 51ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ، آئندہ چوبیس گھنٹوں میں موسم گرم رہے گا جبکہ کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا، کچھ علاقوں میں یہ دورانیہ 10 گھنٹے تک پہنچ گیاجس سے شہریوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گرمی کی شدت میں اضافہ جان لیوا ثابت ہونے لگا، شدید گرمی کے باعث حیدر آباد میں تین روز کے دوران 2 پولیس اہلکار جان کی بازی ہار گئے ۔بتایاگیا ہے کہ حیدر آباد کی مقامی عدالت میں تعینات اہلکار رضوان شیخ گرمی کے سبب انتقال کر گیا، دو روز قبل قاسم آباد تھانے کا اے ایس آئی بھی گرمی سے متاثر ہوکر چل بسا تھا۔پولیس نے اے ایس آئی کی موت ہارٹ اٹیک قرار دی تھی۔میڈیا رپورٹ کیمطابق پولیس کے اعلیٰ افسران نے جوانوں کو گرمی سے بچانے کا کوئی بندوبست نہیں کیا، ترجمان پولیس کے مطابق رضوان کی موت ہیٹ سٹروک کے سبب نہیں ہوئی گزشتہ رات انتقال ہوا۔دوسری جانب تعلقہ مانجھند کے علاقے گوٹھ داد محمد کھوسو کے رہائشی دو کمسن بھائی 10 سالہ راشد گبول اور 12 سالہ علی شیر گبول گرمی کی شدت برداشت نہ کرتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔
والد کے مطابق دونوں بچے گھر کے باہر کھیل رہے تھے کہ اچانک بے ہوش ہو گئے، دونوں کو بچوں کو تعلقہ ہسپتال مانجھند منتقل کیا گیا جہاں پر ڈاکٹروں نے ہیٹ ویو کے باعث بچوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔ہسپتال انتظامیہ کے مطابق دونوں بچوں کی موت گرم ہوا لگنے کے سبب حالت غیر ہونے پر ہوئی، پانی کی کمی بھی ہو سکتی ہے مزید تفصیل پوسٹ مارٹم کے بعد ہی بتائی جا سکتی ہے ادھر صوبائی دارالحکومت کراچی میں دن بھر گرم ہواؤں کا راج رہا، میٹرک بورڈ کے امتحانات کے دوران ہیٹ ویو کی پیش گوئی کے باوجود انتظامات ناقص رہے جس کے باعث تین طلبہ کی حالت غیر ہوگئی۔شہر کے کئی امتحانی مراکز کے کلاس رومز میں پنکھے غائب ملے تو کہیں پنکھے غیر فعال نظر آئے۔
گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول جیکب لائن ون میں امتحانی اوقات میں لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا جبکہ سینٹر کی کچھ کلاسوں میں پنکھے خراب جس کے باعث طالب علموں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔اس حوالے سے طالب علم اور اساتذہ نے بتایا کہ لوڈشیڈنگ بھی ہورہی ہے اور پنکھے بھی خراب ہیں گرمی میں امتحان دینا ایک الگ امتحان ہوگیا ہے، پسینے سے کاپیاں بھی خراب ہوجاتی ہیں۔دوسری جانب گورنمنٹ گرلز سیکنڈری اسکول ملیر برف خانہ کے امتحانی سینٹر میں پنکھوں اور بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے امتحان کے دوران گرمی سے طالبہ کی طبیعت بگڑ گئی طبی امداد کیلئے قریبی ہسپتال روانہ کیا گیا طالبہ کی حالت خطرے سے باہر ہے۔اس سینٹر میں گزشتہ پرچوں میں بھی ایک طالبہ بیہوش ہوچکی تھی اس کے باوجود کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔
متعدد امتحانی مراکز میں طلبہ گرمی سے بے ہوش ہوئے، یہاں دسویں جماعت سائنس گروپ کے طلبہ نیصبح کی شفٹ میں سندھی کا پرچہ دیا تھا۔دریں اثناء محکمہ موسمیات کے مطابق دادو اور موہن جو دڑو میں درجہ حرارت 51 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ نواب شاہ، سبی اور سکھر میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔بہاولپور میں 49، ڈی جی خان، ملتان اور ڈی آئی خان میں درجہ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق تربت، سرگودھا، ساہیوال اور فیصل آباد میں درجہ حرارت 47 جبکہ حیدرآباد اور جہلم میں درجہ حرارت 46 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے،بنوں اور مٹھی میں 45 جبکہ چکوال میں درجہ حرارت 44 سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں اگلے تین روز کے دوران بھی درجہ حرارت 41 ڈگری تک جانے اور 44 ڈگری جیسی گرمی محسوس کیے جانے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے شام یا رات میں لاہور، راولپنڈی، اسلام آباد، گوجرانوالہ اور سرگودھا میں آندھی اور بارش کی پیش گوئی کی ہے جبکہ بالائی خیبرپختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی چند مقامات پر بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔دوسری جانب کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا، کچھ علاقوں میں یہ دورانیہ 10 گھنٹے تک پہنچ گیا ہے۔کے الیکٹرک ترجمان کے مطابق کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10 گھنٹے تک ہے۔انہوںنے بتایاکہ جن علاقوں میں بجلی چوری یا بلوں کی ادائیگی نہیں ہوتی وہاں لوڈشیڈنگ ہوتی ہے۔رپورٹ کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں جن میں غزیزآباد، بلدیہ، بلوچ کالونی، سوک سینٹر، ریلوے کالونی، ایف بی ایریا، گڈاپ، گارڈن، گذری، گلستان جوہر، ملیر، ماڑی پور، میمن گوٹھ، نارتھ کراچی، گلشن معمار، لیاری کے مختلف علاقوں سمیت دیگر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10 گھنٹے تک ہے۔
طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ کے باعث شہریوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔سردار سرفراز کے مطابق اس وقت اندرون سندھ گرمی کی لپیٹ میں ہے، رواں سیزن میں اندرون سندھ کے علاقوں میں درجہ حرارت 53 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔انہوںنے بتایاکہ مئی2017ء میں تربت میں درجہ حرارت 54 ڈگری ریکارڈ کیا گیا تھا جو کہ ملکی تاریخ کا بلند ترین درجہ حرارت ہے۔