خوشاب(مانیٹرنگ+ این این آئی)پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 84 میں ووٹوں کی گنتی کا سلسلہ جاری ہے،جیو نیوز کے مطابق 52حلقوں کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق ن لیگ کے امیدوار محمد معظم شیر 17398 ووٹ لے کر پہلے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار علی حسین خان بلوچ 12617 لے کر دوسرے
نمبر پر ہیں۔ واضح رہے کہ خوشاب کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 84 کے ضمنی انتخاب کے دوران پی ٹی آئی اور نون لیگی کارکنوں میں جھگڑا ہوا ہے۔خوشاب کے جمالی بلوچاں گرلز ہائی اسکول میں واقع پولنگ اسٹیشن نمبر 156 پر مسلم لیگ نون اور پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکن آمنے سامنے آگئے۔دونوں جماعتوں کے کارکنوں نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی بھی کی اور سخت زبان بھی استعمال کی گئی۔پی ٹی آئی اور نون لیگی کارکنوں میں ووٹ کاسٹ کرنے سے روکنے پر جھگڑا ہوا۔ ضلع خوشاب کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 84 کے ضمنی انتخاب کے دور ان پولنگ اسٹیشن نمبر 210 پر کئی ووٹرز بغیر پرچی کے ووٹ ڈالنے پہنچے۔پولیس اہلکار بغیر پرچی کے آنے والے ووٹرز کو واپس بھیجتے رہے۔پی پی 84 کے ضمنی انتخاب کے سلسلے میں 8 بجے صبح شروع ہونے والی ووٹنگ بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہی۔ضلع خوشاب کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 84 کے ضمنی انتخاب کے دور ان علاقے جوڑاں کلاں کا رہائشی ایک ٹانگ سے معذور رحیم بخش بھی ووٹ ڈالنے پہنچا جس نے اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا۔رحیم بخش کا کہنا تھا کہ ووٹ کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے یہ فرض ادا کرنے آیا ہوں۔مٹھہ ٹوانہ بوائز ہائی اسکول میں ایک بزرگ ووٹرز روایتی انداز
میں سر پر پگڑی، پاؤں میں کھسہ اور دھوتی پہن کر ووٹ ڈالنے کیلئے پہنچے۔کئی پولنگ اسٹیشنوں پر کافی گہما گہمی دیکھنے میں آئی، نوجوان، بزرگ اور خواتین ووٹرز اپنے گھروں سے نکل کر پولنگ اسٹیشنز کا رخ کر رہے تھے۔ضمنی انتخاب میں الیکشن کمیشن کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی جبکہ کئی جگہ کورونا وائرس کی ایس او پیز کی خلاف ورزی کی اطلاعات بھی ملیں۔